(عمران یونس)پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ اجلاس، 13.864 ارب روپے کے بجٹ سفارشات منظور، سینڈیکیٹ نے یونیورسٹی میں متنازعہ بھرتیوں کی منظوری روک دی۔
پنجاب یونیورسٹی کے مالی سال2022-2023 کے بجٹ کی سفارشات کیلئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر کی چیئرمین شپ میں سینڈیکیٹ کا1746واں اجلاس منعقد ہوا جس میں سینڈیکیٹ نے سینیٹ کو13.8 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری کی سفارش کر دی۔
اجلاس میں سلیکشن بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں وائس چانسلر کے ایمرجنسی اختیارات کے تحت ہونے والی تقرریوں کی منظوری دے دی گئی تاہم متنازعہ بھرتیوں کی منظوری روک دی گئی۔سینڈیکیٹ نے متنازعہ بھرتیوں کا جائہ لینے کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔ بجٹ میں طلباء و طالبات کا مالی بوجھ کم کرنے کے لئے سکالرشپس اور سبسڈی بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب یونیورسٹی طلباء و طالبات کو233 ملین روپے کی سکالرشپس فراہم کرے گی۔ 136 ملین کے سکالرشپس ایچ ای سی کی طرف سے اور پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کی طرف سے بھی یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کو سکالرشپس دئیے جائیں گے۔
اگلے سال پنجاب یونیورسٹی ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے2.9 ارب روپے کی گرانٹ ملنے کی توقع ہے جو کہ کل بجٹ کا22 فیصد ہے جبکہ پنجاب یونیورسٹی بجٹ کا 78 فیصد اپنے ذرائع سے حاصل کرے گی۔ پنجاب یونیورسٹی941 ملین روپے کا خسارہ اخراجات میں کمی اور متعدد اقدامات کر کے پورا کرے گی۔ تحقیق اور تحقیقی کلچر کو فروغ دینے کے لئے ریسرچ گرانٹ 226 ملین روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔