(ویب ڈیسک)ملک بھرمیں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نےعوام کا جینا دوبھر کردیا ہے جبکہ ٹیلی کام کمپنیوں نے بھی بری خبر سنادی ہے۔
تفصیلات کےمطابق مہنگائی، اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ، بجلی، پیڑولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے عوام کی مشکلات مزید بڑھا دیں ہیں، حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل پیرا ہے اور ملکی عوام مہنگائی کی چکی میں پستے چلے جارہے ہیں۔ بجلی مسلسل مہنگی ہوتی جارہی ہے اور اسی رفتار سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے۔
ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں نے بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دوران سروسز معطل کرنے کا عندیہ دے دیا۔ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو لکھے گئے مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ اور ٹیلی کام آلات کی درآمد پر کیش مارجن کی شرط کی وجہ سے بیک اپ بیٹریز کی قلت کے باعث ملک میں ٹیلی کام سروسز اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سروس معطل ہونے کا خدشہ ہے۔
خط میں آگاہ کیا گیا ہے کہ بجلی بحران کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں کو خدمات جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے، طویل لوڈ شیڈنگ اور بیک اپ آلات کی درآمد میں رکاوٹ کی وجہ سے ٹاور اور تنصیبات کے لیے بیک اپ بجلی کی مسلسل فراہمی ممکن نہیں رہی۔
ٹیلی کام کمپنیوں نے حالات قابو سے باہر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ریگولیٹر کو آگاہ کیا ہے کہ بجلی کے بحران کی وجہ سے ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے سروس کے معیار اور نیٹ ورک کی توسیع سے متعلق لائسنس کی شرائط پوری کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
ٹیلی کام آلات اور بیک اپ بیٹریاں درآمد کرنے میں مشکلات کے باعث شہری علاقوں کے ساتھ دیہی علاقوں میں طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے مہنگے ایندھن پر کئی کئی گھنٹے بیک اپ فراہم کرکے سیلولر ٹاورز کو ان رکھنا مشکل کام ہے کیونکہ اس سے بہت زیادہ اخراجات بڑھ رہے ہیں۔
ٹیلی کام کمپنیوں نے پی ٹی اے سے اپیل کی ہے کہ طویل لوڈ شیڈنگ اور آلات کی درآمد پر کیش مارجن کا معاملہ متعلقہ اتھارٹیز کے سامنے اٹھایا جائے اور اس مسئلے کو فوری حل کیا جائے۔