(ویب ڈیسک)پاک سوزوکی موٹر کمپنی کی جانب سے اہم اعلان کرتے بتایا کہ سوشل میڈیا پر مہران کو دوبارہ لانچ کرنے کی افواہیں پھیل رہی ہیں، اس بات کی تردید کرتے کمپنی کا وضاحتی بیان سامنے آچکا ہے۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی ( PSMC) نے واضح کیا کہ عوام کی پسندیدہ کار مہران کو دوبارہ لانچ کرنے کی مختلف اطلاعات مل رہی ہیں، کمپنی کا اس کار کی دوبارہ پروڈکشن شروع کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔مہران کی پروڈکشن کے دوبارہ شروع ہونے سے متعلق افواہیں حال ہی میں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کر رہی ہیں، انٹرنیٹ صارفین نے اس کار کو دوبارہ لانچ کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
پاک سوزوکی موٹر کمپنی کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا کہ مہران نے پہلی بار کار خریدنے والوں کے لیےعملی آپشن پیش کیا تھا، مہران مقامی مارکیٹ میں سب سے سستی کار تھی اور موٹر بائیک سے کہیں زیادہ محفوظ خیال کی گئی، تاہم کمپنی کا ملک میں مہران کو دوبارہ لانچ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
مہران کار کی سب سے پہلی لانچ 1989 میں کی گئی تھی، شروع میں گاڑیوں کے شوقین افراد نے اس میں متعدد خامیاں نکالیں اس دوران مہران میں معمولی تبدیلیاں بھی کی گئیں۔
تین دہائیوں سے پاکستان کی سڑکوں پر چلنے کے بعد سوزوکی کمپنی نے 2019 میں مہران کو بند کرنے کا اعلان کیا۔ جس کے بعد مہران کی جگہ 660 سی سی آلٹو نے لی، اس گاڑی کی قیمت ملک تقریباً1.5 ملین ہے۔
کمپنی نے 2013 میں مہران کا Euro-II ماڈل متعارف کرایا تھا۔ پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2013.14 میں ملک میں 118,000 کاریں فروخت ہوئیں، جن میں سے 29,500 مہران کی تھیں۔