ویب ڈیسک:وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت نے ملک میں توانائی کے بحران اور دنیا بھر میں ایل این جی کی قلت سے نمٹنے کے لیے افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت منصوبہ بندی کے زیراہتمام ٹرن اراؤنڈ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب کام کرنا ہو تو بے پناہ دروازے کھل جاتے ہیں ، آج ہم بہت مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کوئلہ ،تیل اور گیس پچھلے دور میں مہنگی ہوچکی تھی، تین ہفتے دن رات سر جوڑ کر ہم بیٹھے، جنکوز 60 روپے فی یونٹ بجلی بناتا ہے، یہ ہمارے لئے’’جنک‘‘ہے، حویلی بہادرشاہ کا پراجیکٹ وقت پر مکمل ہوجاتا تو جنکوز سے ساٹھ روپے فی یونٹ بجلی نہ لینا پڑتی۔
منصوبے کے حوالے سے وزیراعظم نے بتایا کہ حویلی بہادرشاہ پراجیکٹ کا پیسہ پاکستانی قوم کا ہے، 1250 میگا واٹ بجلی کا منصوبہ ہے، یہ آج سےڈھائی سال پہلےمکمل ہو جانا چاہئے تھا، اس منصوبے پروقت ضائع کیاگیا ، جس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملنا تھا۔
انھوں نے کہا کہ مجھے کہا گیاکہ لوڈشیڈنگ منظورہے یا فارن ایکسچینج ہونا، میں نےکہاکہ ہم تیل سےچلالیں گے، 1250میگاواٹ کاپلانٹ چل گیاہوتا توآج یہ دن نہ آتے، ہم پچھلی حکومت پربڑی آسانی سےملبہ ڈال دیتےہیں آگے کام کرتے نہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جولائی میں امیدہے افغانستان سےکوئلہ آناشرو ع ہوجائے گا، یہ ٹرانزیکشن پاکستانی روپے میں ہوگی، ،دوارب ڈالر سالانہ بچیں گے ، افغانستان سے کوئلہ آئے گا ہمارے لئے آسانی ہوگی۔