سوشل میڈیا پر اختلافات نے 2 افراد کی جان لے لی

28 Jun, 2020 | 04:30 PM

Sughra Afzal

فیروز پور روڈ (وقاص احمد) بدقسمتی سے ہمارے ملک میں عدم برداشت دن بدن بڑھتی جارہی ہے،  ایک انسان دوسرے انسان کی زبان سے کوئی اختلافی جملہ سننے تک کو تیار نہیں ہے، ہم خود فریبی اور خود ستائشی کی تمام حدوں کو پار کر چکے ہیں، کوئی انسان اگر ہم سے اختلاف کی جرات کر بیٹھتا ہے تو ہم اس کو برداشت کرنا تو دور، مرنے مارنے پر اتر آتے ہیں۔ ہمیں صرف اپنا قبلہ درست لگتا ہے، باقی ساری دنیا ہمارے نزدیک جاہل ہے،ذرا ذرا سی بات پر زخمی اور قتل کرنا، گولی چلانا معمول بنتا جا رہا ہے،  آج سوشل میڈیا پر ہونے والے اختلافات نے دو افراد کی جان لے لی۔

پولیس کے مطابق کاہنہ کے علاقے میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پر کومنٹس کرنے پر دونوں گروپوں میں اختلاف شروع ہوا تو ملزمان اسلحہ اٹھا کر سڑک پر آگئے، ملک ریاست گروپ کی فائرنگ سے سابق ناظم کاہنہ رمضان مستانہ گروپ کے چار افراد شدید زخمی ہوئے جن میں سے دو افراد یعقوب اور شہزاد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔

پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں سابق ناظم کا بھانجا اور دوست شامل ہیں، پولیس نے زخمیوں کو علاج کیلئے جنرل ہسپتال جبکہ لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے جناح ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دی ہیں،زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

دوسری جانب سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کر دی۔

واضح رہےکہ پولیس ریکارڈ کے مطابق  رواں سال ابتک دو سو چار افراد مختلف وجوہات کی بنا پر قتل ہوچکے ہیں،اٹھارہ افراد مختلف واقعات میں ڈاکوؤں کی گولیوں کا نشانہ بن کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، قتل و غارت گری کے واقعات کی بڑھتی ہوئی شرح معاشرتی بگاڑ کی عکاسی کرتی ہے۔

مزیدخبریں