(ویب ڈیسک)وزیر اعظم کی معاون خصوصی شیزہ فاطمہ خواجہ اور چیئرپرسن نیشنل کمیشن حقوق اطفال عائشہ رضا گھریلو تشدد کا شکار بچی کی عیادت کرنے جنرل ہسپتال پہنچ گئی۔
تفصیلا ت کے مطابق جنرل ہسپتال کے ایم ایس نے وزیر اعظم کی معاون خصوصی شیزہ فاطمہ خواجہ اور عائشہ رضا کو بریفنگ ڈی،ایم این اے شیزہ فاطمہ خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بچی سے ملاقات کی ہے بچی کی طبعیت بہتر نہیں ہے،بورڈ ریگولر ریویو کر رہا ہے,یہ معاملہ بہت افسوس ناک ہے چاہیے کوئی سیاست دان ہو یا وکیل ہو داکٹر ہو یا کوئی بھی طاقتور فرد ہو یہ ناقابل برداشت ہے،یہ بچیاں بیٹیوں کی طرح ہوتی ہیں,اتنا ظلم سمجھ سے باہر ہے یہ عام انسان کی ذہنی کیفیت والی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کہ ضمانت دے دی گئی قانون اندھا ہوتا ہے ایسے ہی نہیں کہا گیا,پولیس ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گیئں ہیں اس کی دفعات کو بہتر کرے,ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ حکومت انکے ساتھ کھڑی ہے,قانون بچوں کو ملازمت پر روکتا ہے لوگوں کی مجبوریاں ہیں,سٹیٹ کا فیلئر ہے جب تک معیشت بہتر نہیں ہو گی یہ سلسلہ رک نہیں سکتا,ہم میس لیول پر کوشش کریں گے کہ آگاہی مہم چلائےگے۔
شیزہ فاطمہ خواجہ ن نے کہا کہ نیشنل کمیشن آف چاۃلڈ رائٹس میں پولیس اٹم ٹو مرڈر کی دفعات ایف آئی آر میں درج کی جائے،ہمیں مل کر ایگزمپل کیس بنانا چاہیے,امید ہے انصاف ضرور ملے گا ہم بچی کے والدین کےساتھ کھڑے ہیں،بچی کو طبعیت خراب ہونے پرآج آکسیجن لگا رکھی ہے۔