جنید ریاض: میٹرک اور انٹر کے امتحان میں بچوں کو گریڈز جاری کرنے کے حوالے سے سمری تاحال منظور نہ ہوسکی،رواں سال بچوں کو رزلٹ کارڈ پر گریڈز کے ساتھ نمبر بھی جاری کیے جائیں گے، امتحان پاس کرنے کیلئے تمام مضامین میں 33 فیصد نمبر لینا لازمی ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن نے سمری منظوری کیلئے کیبنٹ کمیٹی کو ارسال کر رکھی ہے۔ تعلیمی بورڈز نے 2019 میں بچوں کو گریڈز دینے کے حوالے سے سمری تیار کی تھی۔تین سال بعد رزلٹ کارڈ میں بچوں کے نمبرز ختم کرکے تعلیمی بورڈز کو گریڈنگ سسٹم پر منتقل ہونا تھا.
پہلے سال رزلٹ کارڈ پر صرف نمبرز ،دوسرے سال نمبرز کے ساتھ امیدوار کو گریڈز بھی دیے جانے تھے۔ تیسرے سال بچوں کے رزلٹ کارڈز پر بچوں کو نمبرز کی بجائے صرف گریڈز دیے جانےتھے۔پالیسی کامقصد بچوں کو گریڈز دے کر ان کے فیل ہونے کی پرسنٹیج کو کم کرنا تھا،ملکی سیاسی صورتحال کے پیش نظر تاحال سمری منظور نہیں کی جاسکی۔
سمری منظور نہ ہونے کے باعث رواں سال بچوں کو گریڈز کے ساتھ نمبرز بھی دیے جائیں گے۔چار مضامین میں فیل ہونے والے بچے ضمنی امتحان میں شرکت کرسکیں گے،سٹوڈنٹس کیلئے سپلمنٹری امتحان 4 سال میں پاس کرنا لازمی ہوگا ۔