سائبر حملے روکو ورنہ جنگ ہوگی، روس کو امریکی وارننگ

28 Jul, 2021 | 12:45 PM

Suhail Ahmad

 ویب ڈیسک : امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر امریکہ کی ایک طاقتور ملک کے خلاف اصل جنگ شروع ہوتی ہے تو وہ ملک پر سائبر حملوں کا نتیجہ ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس کے دفتر کے دورے کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے عین ممکن ہے کہ ہم ایک بڑی طاقت کے خلاف اصل جنگ شروع کر دیں گے۔ یہ بڑے پیمانے پر ہونے والے سائبر حملے کا نتیجہ ہوگا۔ انہوں نے کہا واشنگٹن سائبر حملوں کو روس اور چین کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔امریکا میں سولر ونڈر، کولونیئل پائپ لائن، جے بی ایس اور کیسیا جیسی بڑی کمپنیوں پر سائبر حملوں کے بعد اب سائبر سکیورٹی بائیڈن انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ کیونکہ ان حملوں نے امریکہ کو کافی نقصان پہنچایا تھا۔ن میں سے کچھ سائبر حملوں نے امریکہ کے کچھ حصوں میں تیل اور کھانوں کی سپلائی بھی متاثر کی تھی۔بائیڈن نے چین کی جانب سے لاحق خطرات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ صدر ژی جن پنگ چین کی فوج کو دنیا کی سب سے طاقتور فورس بنانا چاہتے ہیں اور 2040 کے وسط تک چین کی معیشت کو سب سے بڑا اور نمایاں بنانے کے لیے بے حد سنجیدہ ہیں۔ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس کے تقریباً 120 ملازمین اور اعلیٰ عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے ارکان کا شکریہ ادا کیا اور ان  کے کام پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان پر سیاسی دباو نہیں ڈالیں گے۔

مزیدخبریں