پولیس افسر کو لات مارنے والے شخص کو 28 ماہ قید

28 Jul, 2020 | 03:59 PM

Azhar Thiraj

سٹی42: امریکہ میں سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے بعد برطانیہ بھر میں ہزاروں افراد نے نسل پرستی کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیاتھا۔ گزشتہ ماہ' بلیک لائیوز میٹر'تحریک کے تحت لندن میں پارلیمنٹ سکوائر کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر 'نسل پرستی وبا ہے'، 'خاموشی تشدد کے مترادف ہے' اور 'تبدیلی کا وقت کل تھا' کے نعرے درج تھے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مظاہرین نےکورونا وائرس کی وجہ سے سماجی دوری کے لازم قرار دیے گئے ضابطے کو مکمل طورپر نظر انداز کرتے ہوئے وسطی لندن کی شاہراہ وائیٹ ہال اور نائن ایلمز میں امریکی سفارت خانے کی طرف جانے والی سڑک پر مارچ کیا۔ اس دوران گھڑ سوار پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

اسی مظاہرے میں جہاں شرکاءنے پولیس سے شدید بدتمیزی کی تھی وہیں ایک ویڈیو بھی دیکھنے میں آئی تھی جس میں ایک آدمی پولیس کے ایک اہلکار کو لات رسید کر رہا تھا ۔جس پہ پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے اس شہری کے خلاف مقدمہ دائر کر کے باقاعدہ کارروائی شروع کردی تھی اور اب اس مقدمے کا فیصلہ سامنے آیا ہے جس کے مطابق  ڈینیل ایلن نامی 35سالہ برطانوی شہری کو 28ماہ کی قیدسنا دی گئی ہے۔مقدمے کی صفائی میں ملزم کا کہنا تھا کہ میں پولیس اہلکار کے بچائو کے لیے آگے بڑھا تھا اور غلطی سے میری ٹانگ اسے لگ گئی جبکہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈینیل ایلن نے ارادتاً پولیس اہلکار کہ لات ماری تھی۔

یاد رہے کہ اس مظاہرے کے دوران ایک گروپ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کے پتلے پرپل پڑا اور اسے نذر آتش کر دیاتھا ۔ مظاہرہ شروع میں پرامن رہا تاہم بعض افراد نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی ڈائوننگ سٹریٹ میں واقع سرکاری رہائش گاہ کے قریب پولیس پر بوتلیں پھینکیں گئیں جس پر پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے انہیں پیچھے دھکیل دیا۔لندن پولیس کے مطابق 14 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ظاہر کیا گیا تھا ۔پولیس کے مطابق مظاہرین کے ساتھ جھڑپ کے دوران 10 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ کچھ پولیس افسر گھوڑے سے گر کر زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

مزیدخبریں