شہباز، مولانا ملاقات، سیاسی یتیموں کی ملاقات تھی: فیاض الحسن چوہان

28 Jul, 2020 | 01:12 PM

Sughra Afzal

(قذافی بٹ) صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ میاں محمد  شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات دراصل سیاسی یتیموں کی ملاقات تھی۔

صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے صدر مسلم  لیگ (ن) میاں محمد شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان  کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان تیس سالہ اقتدار کا نشہ اترنے کے بعد پورے ملک میں مارے مارے پھر رہے ہیں، مولانا کے تمام سیاسی رابطوں، لانگ مارچ، عدم اعتماد کی تحریکوں اور اے پی سی کا حاصل وصول صرف جگ ہنسائی نکلا۔

 انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کیخلاف کینہ، بغض اور عناد مولانا کو سکون کی نیند نہیں سونے دیتا، دو سال پہلے میں نے مولانا کو اپنے سیاسی و معاشی صغیرہ اور کبیرہ گناہوں پر معافی مانگنے کا مشورہ دیا تھا۔ ابھی بھی مولانا کے پاس مصلٰی بچھا کر توبہ و استغفار کرنے کا وقت ہے۔

فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ غیر متحدہ اپوزیشن جان چکی ہے کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، اپوزیشن اے پی سی اور سیاسی گٹھ جوڑ کا لالی پاپ صرف اپنے ووٹروں کو بے وقوف بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

 

واضح رہےکہ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈرشہباز شریف سے جے یوآئی ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نے ماڈل ٹائون میں ڈیڑھ گھنٹے کی ون آن ون ملاقات کی تھی، جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی تھی۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں شہبازشریف نے کہا تھا کہ عید کے فوری بعد رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا اور اے پی سی کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا، اس بار آزادی مارچ میں ن لیگ تلافی کرے گی، اب آزادی مارچ بھرپور ہوگا۔

انہوں نے کہا یہ ملکی تاریخ کی بدترین حکومت ہے دو سالہ کارکردگی صفر ہے عوام کو آٹا نہیں مل رہا چینی کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے ہیں، حکومت سے جان چھڑانے کا وقت آچکا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں متفق ہیں کہ اب دھاندلی زدہ حکومت کے رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا،کورونا کی وجہ سے جمود پیدا ہوا اب کو خاموشی توڑ دیں گے، اپوزیشن کی اے پی سی کے بعد اس حکومت کے خاتمے کیلئے آزادی مارچ کا علان کیا جائے گا۔

مزیدخبریں