(سعودبٹ)ریونیو ڈیپارٹمنٹ لاہور میں مبینہ مالی کرپشن پر نیب لاہور کی کارروائی میں اہم کو ملزم گرفتار کرلیا گیا، لینڈ ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل کرتے ہوئے کروڑوں روپے بٹورنے کے الزام میں ملزم رفاقت علی کو گرفتار کیا گیا۔
نیب لاہور کے مطابق ملزم رفاقت علی نے ریونیو حکام کی مبینہ ملی بھگت سے موضع سادھوکی اور ماڈل ٹائون کے علاقہ میں اربوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال زمین شریک ملزمان کے نام منتقل کروائی۔نیب نے مطابق ملزم رفاقت علی نے 2002 سے 2008 کے دوران 850 کنال سے زائد زمین من پسند افراد کو منتقل کی۔ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے 83 کنال زمین غیرقانونی طور پر فروخت کی۔ریونیو حکام کا کہناتھا کہ ملی بھگت سے پنجاب کوآپریٹو بینک کی 135 کنال زمین بھی ملزمان نے ملی بھگت سے فروخت کی۔
نیب کے مطابق غیرقانونی طور پر حاصل رقوم سے ملزم رفاقت علی نے اپنے اور اہلخانہ کے نام کروڑوں روپے کی جائیدادیں بنائیں جن کے مبینہ شواہد حاصل کر لئے گئے ہیں۔نیب حکام کی جانب سے ملزم رفاقت علی کو جسمانی ریمانڈ کے لئے احتساب عدالت کے روبرو پیش کیاجائے گا،دوران تحقیقات ملزم سے مالی غبن اورشریک ملزمان کے حوالے سے اہم انکشافات کی توقع ہے۔
واضح رہے قبل ازیں اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے نے ایک ہی دن میں شہریوں کو 50 کروڑ روپے مالیت کی اراضی سے محروم کرنے والے تحصیلدار اور پٹواری سمیت تین ملزمان کو گرفتار کیاتھا،پتوکی میں تعینات تحصیلدار مجاہد ضیاء کو گرفتارکیا گیا، اینٹی کرپشن حکام کے مطابق تحصیلدار اور پٹواری نے موضع ٹھوکر نیاز بیگ میں واقع 50 کروڑ روپے مالیت کی 64 کنال 19 مرلہ اراضی کی جعلی دستاویزات تیار کیں۔
تیسری چھاپہ مار کارروائی میں جعلی دستاویزات کی تیاری میں بطور گواہ پیش ہونے والے ملزم محمد صدیق کو گرفتارکرلیا گیا ۔ملزم صدیق 23 کنال 19مرلہ اراضی کی جعلی دستاویزات بنوانے والے ملزمان کے ساتھ بطور گواہ پیش ہوا تھا۔ اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ملزم صدیق نے اوورسیز پاکستانی کو کروڑوں روپے مالیت کی اراضی سے محروم کرنے کے لئے جعلی دستاویزات کی تیاری کے لئے شہادت دی تھی۔