مارکیٹس بند کرنے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

28 Jul, 2020 | 12:38 PM

Sughra Afzal

(عمرا سلم) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی سمیرا کومل نے پنجاب حکومت کی جانب سے عید سے چند روز قبل اچانک مارکیٹس بند کرنے کےخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی۔

 

 مسلم لیگ (ن) کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدس ایوان اچانک 8 روزہ لاک ڈاﺅن پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے، پنجاب حکومت نے عید سے چند روز قبل اچانک تمام مارکیٹس اور دکانیں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کا مارکیٹس بند کرنے کا فیصلہ یکطرفہ ہے۔ پنجاب حکومت نے متعلقہ سٹیک ہولڈر اور تاجر نمائندوں سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ   پنجاب حکومت مارکیٹیں اور بازار بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے، مارکیٹس بند کرنے کے معاملے پر تمام سٹیک ہولڈر سے مشاورت کی جائے، حکومت تاجروں کو ایس او پیز کے ساتھ دکانیں کھولنے کی اجازت دے۔

دوسری جانب تاجروں نے کاروباربند کرنے کے خلاف مزاحمت اور جیل بھرو تحریک کا اعلان کردیا، لاہور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر عرفان اقبال شیخ اور ایگزیکٹیو کمیٹی ممبران نے مارکیٹیں اور بازار کھولنے کے مطالبے کی حمایت کر دی۔

واضح رہےکہ گزشتہ رات 12 بجے سے لاہور میں کوروناوائرس  سے بچاؤکیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا، شہر کی تمام مارکیٹس اور بازار بند کردیئے گئے،  تفریحی پارکس، کھیلوں کے میدان اور بیوٹی پارلرز بھی 9 دن بند رہیں گے، اسی طرح کھیلوں کی سرگرمیوں،سرکاری ونجی مقامات پر مذہبی و سماجی اجتماعات پر بھی مکمل پابندی ہوگی.

ذرائع کے مطابق تمام ریٹیل شاپس، پلازے، مالز اور مارکیٹس بھی بند رہیں گی۔ کاروباری سرگرمیاں  5 اگست کو بحال ہوں گی، لاک ڈاؤن کے دوران دودھ دہی، گراسری، مویشی منڈیاں اور پٹرول پمپس کھلے رہیں گے, کورئیر سروسز، ٹائر پنکچر شاپس، آٹا چکی، کال سنٹرز چوبیس گھنٹے کھلیں گے۔

مزیدخبریں