شوگر مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ، اداروں کو تحقیقات کا حکم

28 Jul, 2020 | 10:21 AM

Sughra Afzal

 (مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے شوگرمافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے رپورٹ کی بنیاد پر ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

وزیراعظم عمران خان نے شوگر کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیدیا اور وزیراعظم کی ہدایت پر مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے خطوط لکھ دیئے گئے ہیں جبکہ گورنر اسٹیٹ بینک، مسابقتی کمیشن اور تین صوبوں کو بھی خط لکھے گئے ہیں اور خطوط کیساتھ شوگر کمیشن رپورٹ بھی ارسال کر دی گئی۔

حکومت نے ایف بی آر کو ملک بھر کی تمام شوگر ملز کا آڈٹ کرنے کا کہہ دیا، ایف بی آر کو شوگر ملز کی بے نامی ٹرانزیکشنز کی تحقیقات کرنے کا بھی کہا گیا ہے جب کہ  وفاقی حکومت نے 90 روز میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے حکم دیا ہے۔

اس حوالے سے ایک مراسلہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ حکمران خود ملوث نا ہوں تو کرپٹ عناصر معاشرے میں پنپ نہیں سکتے، حکومت نے شوگر مافیا کی جانب سے بلیک میل کرنے کی کوشش ناکام کر دی، شوگر ملز مالکان کی جانب سے تاخیری حربے اپنائے گئے، شوگر کمیشن رپورٹ آنے کے بعد ملز مالکان نے عدالتوں میں چیلنج کر دیا تھا، معاملہ عدالتوں میں زیر سماعت ہونے کے باعث تاخیر کا باعث بنا۔

مراسلے میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے چیف سیکرٹریز کو بھی خط لکھ دیے ہیں کیوں کہ وفاقی حکومت کے مطابق مختلف شوگر ملز کا معاملہ صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے لہٰذا صوبائی حکومتیں شوگر کمیشن رپورٹ کے پیش نظر مختلف شوگر ملز کی تحقیقات کریں، صوبائی حکومتوں کو شوگر ملز کیجانب سے گنا کاشتکاروں کو سود پر قرض دینے کی تحقیقات کا بھی کہا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے مسابقتی کمیشن سے شوگر مافیا کیخلاف اقدامات میں تاخیر پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔

مزیدخبریں