کاروبار کی بندش نامنظور، تاجروں کا مزاحمت، جیل بھرو تحریک کا اعلان

28 Jul, 2020 | 09:33 AM

Sughra Afzal
Read more!

 (شہزاد خان، راؤدلشاد، حسن علی) تاجروں نے کاروباربند کرنے کے خلاف مزاحمت اور جیل بھرو تحریک کا اعلان کردیا، لاہور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر عرفان اقبال شیخ اور ایگزیکٹیو کمیٹی ممبران نے مارکیٹیں اور بازار کھولنے کے مطالبے کی حمایت کر دی۔

 

صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ 9 روز طویل لاک ڈاؤن سے چھوٹے تاجروں کے ملازمین اور خاندان رل جائیں گے، پنجاب حکومت کے 8 روزہ لاک ڈاؤن کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہیں، عرفان اقبال شیخ نے تاجر تنظیموں کے عید الاضحیٰ پرمارکیٹس وبازار کھولنے کے مطالبے کو درست قراردیدیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کرے اور کاروبار کرنے دے، لاک ڈاؤن کا فیصلہ دانشمندانہ ہے۔

 ایوان صنعت وتجارت کے ایگزیکٹیو کمیٹی ممبر اور انارکلی بازار کے نوجوان تاجر رہنما حارث عتیق نے کہا کہ پنجاب حکومت کے 8 روزہ لاک ڈاؤن کے فیصلے سے تاجر برادری کو شدید دھچکا لگا، حکومت نے لاک ڈاؤن کا اعلان کرکے چھوٹے تاجروں اوران کے ملازمین اور خاندانوں کو فاقے کرنے پر مجبور کر دیا۔

  لاہور چیمبر کے قائدین نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ 9 روزہ لاک ڈاؤن کے فیصلے کو فوری واپس لیا جائے۔

ہال روڈ خدمت گروپ کے صدر بابر محمود نے کہا ہے کہ 9 روزہ طویل لاک ڈاؤن کا فیصلہ چھوٹے تاجروں وملازمین پر بجلی بن کر گرا، حکومت ظالمانہ فیصلہ واپس لے کر مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کرے۔قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر محمود نے کہا کہ چھوٹے تاجروں، ان کے ملازمین اور فیملیز کیلئے لاک ڈاؤن ڈراؤنا خواب ثابت ہوگا۔

چیئرمین آل پاکستان پیپرمرچنٹ ایسوسی ایشن ذیشان سہیل ملک نے کہاکہ اچانک لاک ڈاؤن کے فیصلے سے تاجر برادری اور ملازمین کو شدید دھچکا لگا ہے۔صدر خالد پرویز نے کہا کہ پنجاب حکومت نے احمقانہ فیصلہ کیا ہے، اسے نہیں مانتے۔

انارکلی بازار کے تاجرقائدین اور صدر پاکستان ٹریڈرزالائنس محمد علی میاں نے بھی پنجاب حکومت کے لاک ڈاؤن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مارکیٹس وبازار کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تاجر برادری نے کہا کہ پنجاب حکومت اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرے بصورت دیگرتاجر دکانیں ازخود کھول دیں گے، عید سے قبل لاک ڈاؤن کے فیصلے پر انار کلی اور تاجر تنظیمیں سڑکوں پر آگئیں، حکومتی فیصلے کے بعد انار کلی اور نیلا گنبد کی تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئیں۔

انہوں نے حکومتی اعلان کے برعکس دکانیں کھولنے کا اعلان کردیا۔ نیلا گنبد چوک میں سینئر تاجر رہنما اشرف بھٹی کی قیادت میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، عید سے قبل لاک ڈاؤن کے فیصلے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

سینئر تاجر رہنما اشرف بھٹی کا کہنا تھاکہ حکومت کے فیصلے کو نہیں مانتے، حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں حکومت نے ہمارے مطالبے پر کان نہ دھرے تو مزاحمت کرینگے۔

اشرف بھٹی نے کہاکہ جیلیں بھر دینگے لیکن دکانیں بند نہیں کریں گے، ہم نے بجٹ واپس کرائے ہیں یہ تو پھرایک فیصلہ ہے۔

تاجر رہنماؤں نے کہاکہ معاشی قاتل حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے حکومت مخالف تحریکوں کا آغاز بھی اسی نیلا گنبد سے ہوا ہے، حکومت نے لاک ڈاؤن اور معاشی قتل عام کا فیصلہ واپس نہ لیاتو تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا۔

تنظیم تاجران پاکستان نے بھی پنجاب حکومت کے لاک ڈاؤن کے فیصلے کو مسترد کرکے اسے تاجروں پر شب خون مارنے کے مترادف قرار دیدیا۔صدر سید عظمت شاہ، ذوالفقار احمد، لالہ یاسر نصیر سمیت دیگر قائدین نے پنجاب حکومت سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

تنظیم تاجران پاکستان کے قائدین کا اہم اجلاس شاہ عالم مارکیٹ میں ہوا، اجلاس کی صدارت صدر لاہور سید عظمت علی شاہ نے کی، اجلاس میں پیٹرن انچیف آغاذوالفقار، سینئر وائس چیرمین ملک محمد نعیم،جنرل سیکرٹری لالہ یاسر نصیر، جنرل سیکرٹری ٹرک ٹرالہ ایسوسی ایشن عبدالمتعین شیخ سمیت دیگر قائدین نے شرکت کی۔تنظیم تاجران پاکستان کے قائدین نے پنجاب حکومت کے لاک ڈاؤن کے فیصلے کی سخت الفاظ مین مذمت کی اور اسے ناقابل قبول قرار دیدیا۔

پیٹرن انچیف آغا ذوالفقار نے کہا کہ تاجروں نے مہینے کے آخری دنوں میں ریکوری کرنا ہوتی ہے، اچانک لاک ڈاؤن سے چھوٹے تاجران اپنے ملازمین کو تنخواہیں بھی نہیں دے سکیں گے۔

لاہور کار ڈیلرز فیڈریشن نے حکومت کی جانب سے عید سے قبل 9 روز کا لاک ڈاؤن مسترد کر دیا۔لاہور کار ڈیلرز فیڈریشن کے صدر شہزادہ سلیم خان نے کہا ہے کہ حکومت تاجروں کا معاشی قتل بند کرے جبکہ عمران خان یو ٹرن کے ماہر ہیں تو اس موقع پر بھی یوٹرن لے لیں۔

 جیل روڈ پر لاہور کار ڈیلرز فیڈریشن کے صدر شہزادہ سلیم خان نے انجمن تاجران کار ڈیلرز جیل روڈ چودھری ادریس اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، کار لائن کا کاروبار پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے اور اب ایک مرتبہ پھر سے حکومت کار لائن کے تاجروں کا معاشی قتل کر رہی ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے اگر لاک ڈاؤن کرنا ہی ہے تو کم ازکم تاجروں کے ساتھ مشاورت سے کرے تاکہ تاجر بھی عید کے موقع پر کاروبار کر سکیں۔

انجمن تاجران کار ڈیلرز جیل روڈ کے چیئرمین چودھری ادریس کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے بھی لاک ڈاؤن کیا تھا جس کے باعث تاجروں کو بہت زیادہ معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور اب عید سے قبل لاک ڈاؤن کرنا حکومت کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انجمن تاجران لاہور کے ساتھ مشاورت جاری ہے اگر تاجر تنظیموں نے مارکیٹیں کھولنے کا فیصلہ کیا تو لاہور کی تمام کار لائن کی مارکیٹیں کھول لیں گے۔

آل پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن کے چیئرمین میاں محمد افضال نے تاجر تنظیموں کو اعتماد میں لئے بغیر اچانک مارکیٹس اور بازاروں کو بند کرنے کا فیصلے کو افسوسناک قرار دیدیا۔میاں محمد افضال نے کہا کہ حکومت کا تاجر برادری کے ساتھ رویہ قابلِ مذمت ہے، پنجاب حکومت کے اچانک لاک ڈاؤن کے فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت درمیانے اور چھوٹے درجے کے تاجر کے مسائل سمجھنے سے قاصر ہے، عید سے قبل کے چند ایام ہر قسم کی کاروباری سرگرمی کیلئے نہایت اہم ہوتے ہیں لیکن موجودہ حالات جس میں پہلے ہی تاجر معاشی بد حالی کا شکار ہیں۔

پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی میاں محمد افضال نے پنجاب حکومت سے لاک ڈاون کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی پر زور اپیل کی۔

مزیدخبریں