سٹی42: "اونٹ رے اونٹ تیری کون سی کل سیدھی" جیسے ٹیڑھے محاورے کو تو ممکن ہے کوئی سیدھے سبھاؤ کا اونٹ کبھی غلط ثابت کر ہی دے لیکن یہ طے ہے کہ پی ٹی آئی کی کوئی کل کبھی سیدھی نہیں ہو پائے گی۔ بانی نے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر علی امین گنڈاپور کو اسلام آباد پر پانچ حملوں کے باوجود عہدہ سے برطرف کر کے ان کے مخالف سیاستدان کو پارٹی کا صوبائی سربراہ بنایا تو تمام میڈیا میں خبریں شائع ہوئیں، دوسرے ہی روز اپوزیشن لیدر عمر ایوب نے دعویٰ کر دیا کہ علی امین گنڈاپور کو تو ہٹایا ہی نہیں گیا۔ ابھی میڈیا کے لوگ عمر ایوب کے بیان کو شائع کر کے فارغ ہی ہوئے تھے کہ پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈا کے استعفے کا نوٹیفیکیشن نکال دیا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی تبدیلی کی خبروں کو افواہ قرار دیا ہے۔
ہری پور میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کےساتھ مذاکراتی نشست میں شرکت نہیں کریں گے، مذاکرات میں شامل نہ ہونےکی وجہ 9 مئی اور 26 نومبرپرکمیشن نہ بننا ہے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مذاکرات کے دوران ایم این اے صاحبزادہ حامد رضا کے مدرسے پرچھاپا مارا گیا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی تبدیلی کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے عمر ایوب نے اسے افواہ قرار دیا۔جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے بتایا گیا کہ علی امین گنڈا پور نے بطور صدر پی ٹی آئی استعفیٰ دے دیا ہے ۔ علی امین نے پارٹی چیئرمین کو اپنا استعفی بھجوایا ،بیرسٹر گوہر نے علی امین کا استعفی قبول کر کے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ، واضح رہے کہ بانی تحریک انصاف نے گزشتہ ہفتے جنید اکبر خان کو خیبر پختونخواہ میں صوبائی صدر کے لیے نامزد کیا تھا ،
واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور کو پی ٹی آئی کے پی کی صدارت سے ہٹانے اور جنید اکبر کو ان کی جگہ صدر بنانے کے بعد وزیراعلیٰ کے پی کی تبدیلی کی باتیں کی جارہی ہیں مگر پی ٹی آئی حکام اس کی تردید کررہے ہیں۔