(ویب ڈیسک)اسرائیل اپنی غنڈہ گردی اور ریاستی دہشتگردی سے باز نہ آیا بلکہ مزید خونخوار ہوگیا ۔ عالمی عدالت انصاف کے حکم کے باوجود غزہ میں نسل کشی جاری ۔
اسرائیلی حملوں میں کمی کے بجائے مزید تیزی آگئی ہے، غزہ کے رہائشی علاقوں اور طبی مراکز پر بمباری کر کے ایک روز میں مزید 185 سے زائد فلسطینی شہید کر دیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ چھ روز سے خان یونس کے الامل اسپتال کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور الناصر اسپتال کے سربراہ آرتھوپیڈک سرجری ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر بسام کو اغوا کرلیا ہے۔
دوسری جانب غزہ میں تیز بارش کے بعد سردی میں اضافہ سے بھی جنگ سے تباہ حال فلسطینیوں کی مشکلات بڑھ گئیں ہیں۔
ادھر اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کے کارکنوں پر اسرائیل پر حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے بعد امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے یو این آر ڈبلیو اے کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کر دیا جبکہ آئرلینڈ اور ناروے نے فنڈنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کے تعداد 26 ہزار 453 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 64 ہزار 487 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں، اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔