پولیس کی ناقص کارکردگی، ملزم بری ہونے لگے

28 Jan, 2021 | 10:37 PM

Raja Sheroz Azhar

ملک اشرف : پراسیکوشن اور پولیس کی ناقص کارکردگی کے باعث سنگین جرائم میں ملوث ملزمان بری ہونے لگے، سگی،بہن اور تین بھانجوں کو قتل کرنے والا سزائے موت کا قیدی پانچ سال بعد عدم ثبوت پر بری ہوگیا،لاہور ہائیکورٹ نے  چار افراد کے قتل کے   مقدمے سزائے موت پانے والے قیدی  غنغفر عرف کالو کو بری کردیا.

جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چوہدری پر مشتمل بنچ نے سزائے موت کے قیدی کی اپیل منظور کرلی،دورکنی بنچ نے عدم ثبوت اور گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہ ہونے پر سزائے موت کے قیدی کو بری کیا۔وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ  سٹلائٹ ٹاون سرگودھا   پولیس نے 15 جنوری دوہزار پندرہ  کو قتل کا مقدمہ درج کیا ۔ ملزم غنضفر پر اپنی بہن نازیہ بی بی  ، بھانجوں  اٹھ سالہ محمد عثمان ، چھ سالہ محمد عرفان اور دو سالہ محمد رمضان  قتل کرنے کا الزام ہے۔

پولیس نے مقدمہ میں  چار افراد کے  قتل کے مقدمہ میں ملزم سمیت تین افراد کو نامزد کیا ۔چشم دید گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی ۔ٹھوس شواہد نہ ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے اس مقدمہ کے دوملزمان اسماعیل اور مرتضی کو بری کردیا ۔ ٹراِئل کورٹ نے ایک ہی نوعیت کی شہادت پر دوملزمان کوبری اور ایک کو سزائے موت سنائی۔وکیل صفائی  نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے سزائے موت دینے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے ۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے سزائے موت کے قیدیوں کی بریت اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سزائے موت کا قیدی پولیس تفتیش اور میڈیکل رپورٹ میں   قصور وار ہے ۔ٹرائل کورٹ نے وکلاء کے دلائل ، پولیس تفتیش اور میڈیکل رہورٹ کو مدنظر رکھ کر میرٹ پر  سزائے موت سنائی 

مزیدخبریں