( قذافی بٹ ) پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کیلئے کوئی غیرقانونی قدم نہیں اٹھایا جائے گا، تاہم پیپلزپارٹی حکومت کے خلاف جب کوئی فیصلہ کن قدم اٹھائے گی تو واپس نہیں ہوگا۔
پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نسلی فرقہ وارانہ علاقائی کی بجائے قومی جمہوری سیاست کرتی ہے، سینیٹ کی طرح پنجاب اسمبلی میں بھی حقیقی اپوزیشن پیپلز پارٹی ہی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اپوزیشن میں کیا کردار ادا کررہی ہے یہ ان سے لازمی پوچھا جانا چاہیئے۔
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ سودے بازی کے خلاف مگر پاکستان کے تحفظ اور مفاد کے ساتھ کھڑی ہے، پی پی، بھٹو، بی بی پر تنقید ہوتی رہی اور آج بھی زرداری پر تنقید ہوتی ہے۔ بلاول اپنے نانا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وقت سے پہلے بات کرتے ہیں اور اپنے نانا اور والدہ کی طرح بلاول بھی اپنی سیاسی چھاپ چھوڑ رہے ہیں۔
وزیر اعظم کو ہدف تنقید بناتے ہوئے مولا بخش چانڈیو بولے کہ سارے جہاں کو چور چور کہنے والی حکومت کو بین الاقوامی ادارے نے کرپٹ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجود حکومت کی پہچان بحران ہیں، عمران خان کا ہر دن پاکستان کیلئے مشکل ترین ثابت ہورہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں عمران خان جیسے آئے ویسے ہی باعزت واپس جائیں تاکہ انہیں مزید ٹیکوں کی ضرورت نہ پڑے۔ عمران خان نے ایک ہی سچ بولا کہ قبر میں سکون ہے میرے سے کچھ نہیں ہوسکتا۔