(طاہر جمیل) ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے ساتھ ایوان وزیر اعلیٰ میں نا مناسب رویے کا معاملہ، لاہور پولیس نے سارا ملبہ وزیر اعظم کی سکیورٹی پر ڈال دیا ۔
سکیورٹی ڈویژن کی جانب سے آئی جی پنجاب کو ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ ڈپٹی سپیکر پنجاب سردار دوست محمد مزاری کو وزیر اعظم کی سکیورٹی کی ہدایات پر سٹاف ساتھ لیجانے پر روکا گیا تھا،26 جنوری کو ڈپٹی سپیکر دوست مزاری اپنے سٹاف کے ہمراہ ایوان وزیر اعلیٰ میں جانا چاہتے تھے، اسی روز وزیر اعظم عمران خان کی ایوان وزیر اعلیٰ آمد کے حوالے سے پی ایم سکیورٹی نے تمام سکیورٹی انتظامات خود سنبھال لیے تھے۔
وزیر اعظم کی سکیورٹی کی جانب سے مہمانوں کی فہرست کے علاوہ کسی کو اندر جانے کی اجازت نہ تھی،سکیورٹی ڈویژن نے آئی جی پنجاب کو ایوان وزیر اعلیٰ کی سی سی ٹی وی بھی فراہم کی گئی،سکیورٹی ڈویژن کے مطابق ڈپٹی سپیکر اور انکا سٹاف گاڑی سے اترا ہی نہیں۔
ڈپٹی سپیکر کے اصرار پر پی ایم سکیورٹی کے اعلیٰ افسران سے بھی داخلے کی اجازت مانگی گئی تھی، دوبارہ اجازت مانگنے پر بھی پی ایم سکیورٹی نے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات جاری کی تھیں، جس کے بعد چند منٹ گاڑی میں بیٹھے رہنے کے بعد ڈپٹی سپیکر واپس روانہ ہو گئے تھے۔