ویب ڈیسک: ’’پی ایس ایل ہنگامہ‘‘ میں سابق قومی کرکٹر محمد آصف کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا معیار بہت اوپر چلا گیاہے اور ابھی سے کچھ کھلاڑی نظر آرہے ہیں جو نیشنل ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں، قومی کرکٹ کا مستقبل روشن نظر آرہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے معیار کے بارے میں’’پی ایس ایل ہنگامہ‘‘ میں تجزیہ کرتے ہوئے سابق قومی کرکٹرسلیم ملک کا کہنا تھا کہ اس بار کا پی ایس ایل بہت اچھا ہو رہا ہے معیار بہت بڑھ گیا ہے۔ اعظم خان اور فخر نے بہت متاثر کیا ہے۔ عبداللہ شفیق اور صائم ایوب، ایماد وسیم بھی بہت اچھا کھیل رہے ہیں۔
سابق قومی کرکٹر محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ٹی 20 کرکٹ بیٹسمین کے لئے ہوتی ہے انکی چاندی ہوتی ہے کہنا غلط نہیں ہوگا۔ان بالرز کو کریڈٹ جاتا ہے جو ٹی20 جیسے مشکل فارمیٹ میں بھی اچھی بالنگ کروا جائیں۔دوسسری جانب عماد وسیم اور اعظم خان جس طرح کھیل رہے ہیں جس طرح کی بیٹنگ کر رہے ہیں جس نمبر پے آتے ہیں ,خود کو ثابت کر رہے ہیں کے وہ کس سطح کےکھلاڑی ہیں۔
سابق فاسٹ بالر محمد آصف کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ کا معیار بہت اوپر چلا گیاہے اور ابھی سے کچھ کھلاڑی نظر آرہے ہیں جو نیشنل ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں، قومی کرکٹ کا مستقبل روشن نظر آرہا ہے۔لیکن ساتھ ہی محمد آصف نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کی مینیجمنت میں ایک خاندان ایسا بیٹھا ہے جو 15 20 سال سے ہے اور وہ نتیجہ نہیں دے پا رہا جو کہ ہونا چاہیے۔ جس پر محمد یوسف نے کہا کہ میں اس بات سےمتفق نہیں۔ دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ جو مینیجمنٹ میں ہے انکو کرکٹ کا پتا ہے یا نہیں۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے اور کھلاڑیوں پر ہوتا ہے کہ وہ کس طرح پرفارم کرتے ہیں۔ یہ تو وہی بات ہے کہ صحت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن اگر اپ کسی سرجن کی بجائے کمپونڈر کے پاس علاج کروانے چلے جائیں گے توآپ غلط ہیں۔
محمد آصف نے کہا کہ تبدیلی تو لانی پڑے گی، ایسے آپ بھی ٹیم کے ساتھ ہیں آپ پے بھی سوال اٹھ سکتا ہے، جس پر محمد یوسف نے کہا مجھ پر جتنے مرضی سوال اٹھانے ہیں اٹھائیں اور تبدیلی کرنی ہے تو آپ آجائیں۔