سول ایوی ایشن اتھارٹی کےملازمین ہو جائیں ہو شیار

28 Feb, 2020 | 07:01 PM

M .SAJID .KHAN

(سعید احمد سعید)دورجدید میں سائنسی ایجادات سے کاروباری اداروں کو فائدہ بھی پہنچ رہا ہے اور نقصان کا شامنا بھی ہے،محکمہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر افسران اورملازمین کی خبریں جاری کرنامنع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کے استعمال بہت سے لوگ منسلک ہیں جو اپنا کاروبار کررہے ہیں، مگر کچھ حساس اداروں کے ملازمین اپنی یونیفارم میں تصویریں، خفیہ معلومات بھی اپلوڈ کردیتے ہیں جن سے دشمن عناصر کوان تک پہنچنے میں آسانی ہوجاتی ہے،محکمہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس حوالے سے اپنے ملازمین کو خبردار کیا ہے کہ ایسی کوئی خبر  یا معلومات سوشل میڈیا پر وائرل مت کریں جس سے نقصان اٹھانا پڑے،جو بھی ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیااس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سی اے اے کی جانب سے ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا، مشاہدے میں آیا ہے سی اے اے کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین ادارے کی خبریں الیکٹرانکس اور پرنٹ میڈیا کو فراہم کرتے ہیں،سی اے اے کے لیٹرز اور خبریں جاری کرنے والے ملازمین کے خلاف کوڈ آف کنڈیکٹ ریگولیشن 2014 کے تحت کارروئی کی جائے گی،سی اے اے کی خفیہ اور حساس معلومات بھی سوشل میڈیا پر ملازمین جاری کر دیتے ہیں جو اتھارٹی کے قواعد کے خلاف ہے۔

ذرائع کا کہناتھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی  کوسوشل میڈیا پر خبریں پھیلانے اور میڈیا کو معلومات فراہم کرنے والے ملازمین کی تلاش ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ملوث مبینہ ملازمین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، انتظامیہ کی جانب سے باقاعدہ مراسلہ جاری کر دیا گیا۔

جاری کردہ مراسلہ میں بیان کیا گیا کہ ملازمین ادارے کی خفیہ اور حساس معلومات سوشل میڈیا پر جاری کر دیتے ہیں،حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین الیکٹرانک وپرنٹ میڈیا کو خبریں فراہم کرنے میں ملوث ہیں،ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ ادارہ دشمن عناصر سے محفوظ رہے۔

مزیدخبریں