ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سنچورین ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں پاکستانی بیٹرز ناکام، پرویٹنز نے بھی تین وکٹیں گنوا دیں

Pakistan vs South Africa, Santorini Test match, Babar Azam, Salman Agha, Saud Shakeel, Rizwan, Kamran Ghulam ,city42
کیپشن: حالانکہ پاکستان نے ٹی ٹونٹی میچ کھیلنے کے لئے الگ سے ٹیم بنا رکھی ہے اور ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لئے الگ ٹیم بنا کر اس کا کپتان الگ کھلاڑی کو بنا رکھا ہے، اس کے باوجود پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم نے سنچورین ٹیسٹ کی دو اننگز ٹی ٹونٹی فارمیٹ کی بری اننگز کی طرح کھیلیں۔ بیس وکٹیں گریں اور صرف  448 رنز بنے۔ 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  "مایہ ناز بیٹر" ایک ایک کر کے آؤٹ ہو گئے اور ساؤتھ افریقہ کے ساتھ سنچورین ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھی پاکستان  ٹی ٹونٹی میچ جتنا ہی مجموعہ بنا سکا۔ اب گرین شرٹس کو میچ میں ہار سے صرف اللہ ہی بچا سکتا ہے۔ پہلی اننگز مین پاکستان کے تمام بیٹر 211 کے شرم ناک مجموعہ پر پہلے ہی دن آؤٹ ہوئے، ساؤتھ افریقہ نے پہلی اننگز میں 301 رنز بنائے اور پاکستان کی پہلی اننگز کے مجموعہ پر 90 رنز کی لیڈ حاصل کی۔ پاکستان کی ٹیم دوسری اننگز میں  237 کے مجموعہ پر آؤٹ ہوئی اور  پروٹیز کو  میچ جیتنے کے لئے  148 رنز کا ٹارگٹ دیا۔ 

ساؤتھ افریقہ نے اپنی دوسری اننگز میں 3 وکٹوں کے عوض 27 رنز بنائے ہیں اور اس وقت  ائیدن مارکرم اور تیمبا بواما وکٹ پر ہیں۔  مارکرم نے 4 چوکوں کی مدد سے 25 رنز بنائے اور بواما ایک رن بنا پائے ہیں۔  امپائرز نے میچ بیڈ لائٹ کے سبب بند کروا دیا ہے۔

 ٹونی ڈی زورزی 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے،  ریان ریکیلٹن صفر اور  ٹریسٹن سٹبس 1 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ 

پاکستان کی دوسری اننگز

https://www.city42.tv/29-Dec-2024/150393

دوسرے دن کی شام کو ہی پاکستان کو دوسری اننگز کھیلنے کا موقع ملا تھا ٹیم کے بڑے بیٹرز کی طویل فہرست کے پاس کھیلنے کے لئے تین طویل دن اور  دوسرے دن کی شام کے کئی گھنٹے تھ لیکن دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک تین بڑے سٹار غروب ہو چکے تھےاور مجموعہ  صرف 88 تھا یعنی ساؤتھ افریقہ کی پہلی اننگز کی لیڈ سے دو رنز کم۔

پاکستان نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو صائم ایوب اور شان مسعود 28،28 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، چار رنزبنانے کے بعد  "نئی امید " کامران غلام بھی پِٹ کر پویلین واپس پہنچ گئے۔  دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 88رنز بنائےتھے، اُسےساؤتھ افریقہ کی پہلی اننگز کی برتری ختم کرنے کیلئے مزید دو رنز درکار ہیں۔بابر اعظم 16 اور سعود شکیل 8رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔

 آج تیسرے دن کھیل کا آغاز ہوا تو بابر اعظم اور سعود شکیل میں پہلے واپس جانے کا مقابلہ شروع ہوا جو تجربہ کار بابر اعظم نے جیت لیا۔ وہ 50 رنز  کا ذاتی  فائدہ کا مارک ٹچ کرتے ہی واپس چلے گئے۔  محمد رضوان جنہیں چیمپئینز ٹرافی میں ڈیفینڈنگ چیمپئین پاکستان کی قیادت کرنا ہے، وہ  صرف چار اوورز وکت پر ٹھہرے، صرف 7 گیندوں کا سامنا کیا، صرف 3 نرز بنائے اور  قومی ٹیم کو اللہ کے حوالے کر کے آرام کرنے کیلئے ڈریسنگ روم واپس چلے گئے۔ 

دو اوورز کے بعد سلمان آغا نے بھی رضوان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پویلین کی راہ لی۔ سلمان آغا نے تین گیندوں کس سامنا کیا اور ایک رن بنایا۔ 

عامر جمال جو باؤلر کی حیثیت سے ٹیم میں ہیں، انہوں نے بیٹرز  کی خود غرضانہ بیٹنگ کی ضربوں سے نڈھا ٹیم کو سنبھال کے آگے لے جانے کی سر توڑ کوشش کی لیکن نا تجربہ کاری کے سبب وہ محض 32 گیندیں ہی کھیل سکے اور ان سے  18 رنز بنا کر غیر محتاظ شوٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ 

عامر جمال کے بعد تجربہ کار  ہو چکے باؤلر نسیم شاہ وکٹ پر آئے اور باہر جاتی گیند کو  بے وجہ ٹچ کر کے دوسری سلپ میں موجود فیلڈر کو  تھما کر پویلین واپس چلے گئے۔  نسیم شاہ نے  پہلی تین گیندیں کسی کرکٹر کی طرح ہی کھیلی تھیں لیکن چوتھی گیند کو انہوں نے  بیڈ منٹن کے پلئیر کی طرح کھیلا اور پوری احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ سلپ میں موجود فیلڈر کے ہاتھوں میں پہنچانے کا اہتمام کیا۔ 

سعود شکیل جو ٹیم کی آخری امید تھے انہوں نے اپنی سینچری کو زیادہ اہم سمجھا اور غیر ضروری تیزی دکھاتے ہوئے کھیلتے رہے۔ سعود شکیل نے 113 گیندوں سے  84 رنز بنائے اور ٹیم کو  بچانے کی بجائے سینچری بنانے کے چکر میں کھیلتے ہوئے ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔

سعود شکیل نے دوسری اننگز مین دس چوکے اور ایک چھکا مارا جس سے ان کا ذاتی مجموعہ تو بڑھا لیکن پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، تیسے دن کے کھیل کی ابتدا سے سعود شکیل کے  آؤٹ ہونے تک ٹیم کی ضرورت وکٹ پر ہر صورت میں موجود رہنا اور   تھی جو نائب کپتان سعود شکیل بھی پوری نہیں کر سکے۔ 

شکیل کے بعد باؤلر عباس پہلے سے موجود باؤلر خرم شہزاد کے ساتھ وکٹ پر آئے، خرم شہزاد نے 18 گیندوں نے 9 رنز بنائے جن مین ایک چوکا تھا، عباس نے  دس گیندوں کا سامنا کیا اور کوئی رن بنائے بغیر آؤٹ ہو کر پاکستان کی اننگز تمام کر گئے۔  خرم شہزاد ناؤٹ آؤٹ واپس گئے۔

پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز کا کھیل بارش کے باعث تاخیر کا شکار  ہوا ۔سنچورین میں بارش کے باعث پچ اور اسکور بورڈ کو کوورز  سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ سنچورین میں گزشتہ رات تیز بارش ہوئی، آج بھی ہلکی بارش ہوتی رہی۔