سٹی 42 :: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہےکہ رائٹ ٹو فیئر ٹرائل کو یقینی بنایا گیا ہے، جن لوگوں نے فوجی تنصیبات پر حملہ نہیں کیا، وہ دیگر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث تھے ان کے مقدمات اے ٹی سی میں چل رہے ہیں ۔
عطا تارڑ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس مفصل تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے نو مئی اور 26 نومبر کے حوالے سے تفصیلی خیالات کا اظہار کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے احسن طریقے سے تمام امور پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی کے کیسز میں جن لوگوں نے دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا اور شہداءکی یادگاروں کو مسمار کیا، ان کے ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوئے، ٹرائل میں وکیل کا حق دینے کے ساتھ ساتھ فیملی اور ریکارڈ تک رسائی فراہم کی گئی، ملٹری کورٹس میں ٹرائل غیر موجودگی میں نہیں ہو سکتا، اس کے لئے خود موجود ہونا لازمی ہوتا ہے، ٹرائل میں اپیل کے دو حق دیئے گئے، ملٹری اتھارٹیز اور ہائی کورٹ میں اپیل کا حق دیا گیا ہے، رائٹ ٹو فیئر ٹرائل کو یقینی بنایا گیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اگر دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے تو اس کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا، تمام مقدمات قانون اور آئین کے مطابق چل رہے ہیں، نو مئی کے منصوبہ ساز اور ماسٹر مائنڈ کے خلاف بھی کیس آگے بڑھنا چاہئے ۔عطا تارڑ نے بتایا کہ نو مئی کے کیسز کا فیصلہ عجلت میں نہیں ہوا، اس میں دو سال کا عرصہ لگا، نو مئی کے تمام ملزمان کیفر کردار کو پہنچیں گے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیاسی استحکام کے لئے نیک نیتی سے مذاکرات چل رہے ہیں، ہمارا مقصد سیاسی استحکام کا حصول ہے، معیشت ترقی کر رہی ہے، ہم ڈیفالٹ سے ہٹ کر ترقی کی طرف جا رہے ہیں، ہمارے سیاسی مخالف بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ معیشت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی، شرح سود میں کمی ہوئی، برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا مقصد سیاسی استحکام ہے، تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم میں بھی اپنا کردار ادا کیا، یہ نہیں ہو سکتا کہ اس کی آڑ میں نو مئی جیسے واقعات کو فراموش کر دیا جائے، نو مئی کے مجرموں کے خلاف ناقابل تردید ثبوت موجود تھے، جرائم اپنی جگہ موجود ہیں مگر معیشت اور سیاسی استحکام کے لئے آگے بڑھ رہے ہیں ۔