سٹی 42 : سینئر صوبائی وزیرمریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آج صبح 5 بجے لاہور کا ائیرکوالٹی انڈیکس 98تھاجبکہ اس وقت166 تک ہے، وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پہ تاریخ میں پہلی دفعہ لاہور کی 96 فیصد صنعتوں میں اخراج کنٹرول سسٹمز نصب کردیے گئے ، جبکہ ماحولیاتی قوانین پر عمل نہ کرنے والے 21 صنعتی یونٹس ای پی اے کے ذریعے سیل کردیے گئے ۔
سینئر صوبائی وزیرمریم اورنگزیب نے کہا کہ آلودگی کے خاتمے کے لیے مریم نوازشریف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ اربن یونٹ کے سروے کے مطابق، لاہور میں اپریل 2024 میں ایئر کلیننگ سسٹم رکھنے والی صنعتیں43%رہیں، جبکہ ای پی اے کی کاوشوں کے باعث دسمبر 2024 میں ایئر کلیننگ سسٹم رکھنے والی صنعتیں 96% ہوچکی ہیں۔ محکمہ تحفظ ماحول نے مختلف شہروں میں 25 اے کیوائی مانیٹرنگ اسٹیشنز قائم کردیے جبکہ 35 اسٹیشنز پرتیزی سے کام جاری ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ 27 مارچ سے 27 دسمبر تک لاہور میں EPA نے2883 انڈسٹریل یونٹس کامعائنہ کیا ، 860 کو نوٹس جاری، 45.6 ملین روپےجرمانہ عائد کیا گیا۔ اس کے علاوہ 225یونٹس سربمہر، 105ایف آئی آرز اور 56یونٹس منہدم کیے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ پورے صوبے کی صنعتوں کو ماحول دوست ٹیکنالوجی اپنانا کے نوٹسز جاری کیے گئے، قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ عوام اور صنعتکار حکومت کا ساتھ دیں، ماحولیاتی تحفظ کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے، آلودگی کے خاتمے کے لیے صنعتی یونٹس کی مانیٹرنگ سخت کی گئی۔ تمام صنعتوں کو اخراج کنٹرول سسٹمز کی تنصیب کا وقت دیاگیا ہے، ماحولیاتی تحفظ کے لیے عوامی آگاہی مہم بھی جاری ہے۔ صنعتوں کو ماحول دوست ٹیکنالوجی کے لیے مالی معاونت فراہم کر رہے ہیں، خلاف ورزی کرنے والے یونٹس کو دوبارہ کھولنے کے لیے ماحولیاتی قوانین پر عمل کرنا ہوگا، ماحولیاتی معیار کو بہتر بنانے کے لیے انٹرنیشنل ماڈلز اپنانے جارہے ہیں، محکمہ تحفظ ماحول کو جدید آلات اور مزید اختیارات دئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کے ساتھ مل کر ماحولیاتی بہتری کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے،لاہور کے تمام صنعتی علاقوں میں ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنارہے ہیں، ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے نجی شعبے کا تعاون بھی حاصل کررہے ہیں۔