ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 نیتن یاہو کی بیگم کے کرپشن کیس کے گواہ کو ہراساں کتنے کی تحقیقات کا آغاز

اسرائیل کے اٹارنی جنرل نے چینل 12 کی تحقیقاتی سٹوری پر پبلک کی شکایات کو لے کر سارہ نیتن یاہو کے کرپشن کیس مین ایک گواہ کو دھمکانے کے عمل کی پولیس انویسٹی گیشن کا حکم دیا ہے، یہ انویسٹی گینشن نیتن یاہو تک جا سکتی ہے۔ حکومتی اتحاد اس حکم کو لے کر اٹارنی جنرل پر سخت غسہ دکھا رہا ہے جبکہ اپوزیشن اسکی تعریف کر رہی ہے

Sara Netanyahu, city42 Attorny General of Israel, Channel 12 investigative story,
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ٹی42: اسرائیل کے چینل 12 کی ایک تحقیقاتی سٹوری نے وزیراعظم نیتن یاہو کی بیوی سارہ نیتن یاہو کے خلاف شوہر کی کرپشن کے مقدمہ کے گواہ کو ہراساں کرنے کی تحقیقات شروع کروا دیں۔ اسرائیل کے اٹارنی جنرل نے وزیر اعظم کے مقدمے میں اہم گواہ کو ہراساں کرنے کے الزام میں سارہ نیتن یاہو کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

اس سے پہلے اٹارنی جنرل اٹارنی گالی بہاراو میارا  Gali Baharav-Miara کے دفتر نے 26 دسمبر کو ان الزامات کی تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا  کہ سارہ نیتن یاہو نے ایک گواہ کو دھمکانے اور اپنے شوہر کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے میں مداخلت کرنے کی کوشش کی۔
اٹارنی جنرل کے دفتر کے بیان میں قابل مذمت ٹی وی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں اشارہ کیا گیا  کہ وزیر اعظم نیتن یاہو  کی اہلیہ نے ہڈاس کلین کو دھمکیاں دینا شروع کیں۔ وزیر اعظم  یاہو کے اتحادی اٹارنی جنرل کے اس قدم سے پریشان ہو گئے ہیں اور انہوں نے اٹاارنی جنرل کو جانبدار قرار دیتے ہوئے ان کی برطرفی کا مطالبہ دہرایا ہے۔

Caption   سارہ نیتن یاہو، (درمیان میں)، اور ان کے شوہر وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو 27 اکتوبر 2024 کو یروشلم میں ماؤنٹ ہرزل فوجی قبرستان میں 7 اکتوبر 2023، حماس کے حملے کی پہلی عبرانی کیلنڈر کی سالگرہ کے موقع پر ایک سرکاری تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔ (چائم گولڈ برگ FLASH9 )

چینل 12 کی تحقیقاتی رپورٹ نے بھانڈا پھوڑا
اٹارنی جنرل اور چیف پراسیکیوٹر نے جمعرات کو پولیس کو سارہ نیتن یاہو سے تفتیش کرنے کا حکم دیا، گزشتہ ہفتے  نیوز چینل چینل 12  کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سارہ نے اپنے شوہر وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف کرپشن کیس میں ایک گواہ کو دھمکانے اور مداخلت کرنے کی کوشش کی تھی۔

اٹارنی جنرل کا سارہ کے خلاف پولیس انویسٹی گیشن شروع کروانے کا یہ اعلان، جس کی وزیر اعظم کے اتحادیوں نے فوری مذمت کی،  وزیراعظم کی جانب سے اپنی اہلیہ کے بارے میں "خون کی توہین" پھیلانے پر میڈیا کے خلاف چار منٹ کی ویڈیو ٹائریڈ پوسٹ کرنے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا۔ 

ایک مختصر بیان میں جس میں سارہ نیتن یاہو کا نام نہیں لیا گیا، اٹارنی جنرل گالی بہاراو مائارا اور ریاستی اٹارنی امیت ایزمان نے کہا کہ گواہوں کو ہراساں کرنے اور انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کے شبے میں ان سے تفتیش ہونی چاہیے۔

بیان میں اس رپورٹ کا حوالہ دیا گیا، جو 20 دسمبر کو چینل 12 کے "Uvda" پروگرام کے دوران نشر کی گئی تھی، جس میں اشارہ کیا گیا تھا کہ سارہ نیتن یاہو نے اپنے شوہر کے مرحوم ساتھی، ہنی بلیویس کو مظاہروں اور وزیراعظم کے کرپشن کیسز  کے گواہ ہڈاس کلین کے خلاف آن لائن مہم چلانے کا حکم دیا تھا۔

اسرائیل کے ٹاپ موسٹ لیگل عہدیداروں کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایک گواہ کو مشتبہ طور پر ہراساں کرنے اور [وزیراعظم کے] مقدمے کی سماعت کے دوران 'یو وی ڈی اے' پروگرام کے نتائج کو دیکھتے ہوئے انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی تحقیقات کا آغاز کیا جانا چاہیے۔"

ٹی وی پروگرام کی  رپورٹ میں نیتن یاہو اور بلیویس کے درمیان اندرونی رابطوں پر انحصار کیا گیا تھا۔ مؤخر الذکربلیویس کی موت 2023 میں کینسر کی وجہ سے ہوئی، اور تحقیقاتی پروگرام کے رپورٹر نے بلیویس کے فون تک رسائی حاصل کی۔

پبلک کی شکایات نے مجبور کیا

 درجنوں لوگوں نے اس رپورٹ کے چینل 12 سے نشر ہونے کے بعد نیتن یاہو کے خلاف پولیس کو شکایات درج کرائیں۔ دراصل ان شکایات نے ہی اٹارنی جنرل اور پبلک پراسیکیوٹر کو اس معاملہ پر غور کرنے اور آخر ایکشن لینے پر مجبور کیا ہے۔

انویسٹی گیشن نیتن یاہو تک جائے گی

چینل 12 نیوز نے جمعرات کو اطلاع دی  کہ سارہ نیتن یاہو کے بارے میں تفتیش پولیس کی سنگین جرائم کی یونٹ Lahav 433 سنبھالے گی۔ ہاآریتز  نیوز کے حوالے سے ایک پولیس ذریعہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بلیویس کے فون تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، اور ممکنہ طور پر نیتن یاہو کے بھی (فون تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جس سے یہ کال ہوئی تھی)۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ نیتن یاہو سے ممکنہ طور پر پوچھ گچھ کی جائے گی، لیکن مختصر مدت میں نہیں۔

Caption انیس جولائی 2022 کو یروشلم ڈسٹرکٹ کورٹ میں وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف مقدمے کی سماعت کے لیے ہیڈاس کلین عدالت میں پہنچے تو ان کی یہ تصویر بنی۔۔


ہاآریتز کے مطابق، ایزمان اور بہاراو مائارا دونوں نے نیتن یاہو کے اعلیٰ عوامی پروفائل کی وجہ سے ممکنہ تحقیقات پر تبادلہ خیال کیا تھا، اور دونوں نے اس اقدام کی حمایت کی۔ آؤٹ لیٹ نے یہ بھی کہا کہ "Uvda" رپورٹ کا جائزہ لینے کے لئے ایک پولیس افسر نے بھی تحقیقات شروع کرنے کی حمایت کی ہے۔

وزیر اعظم کے اتحادی اس خبر پر مشتعل ہوگئے، دوسری طرف اس خبر کا حکومت کے ناقدین نے خیر مقدم کیا 

قومی سلامتی کے وزیر اتمار بِن گویر  Itamar Ben Gvir، جنہوں نے حال ہی میںاٹارنی جنرل  بہارو-میاارا کو بے دخل کرنے میں ناکامی پر دیگر وزراء کے ساتھ جھڑپیں کیں، ان پر سارہ نیتن یاہو کے خلاف سیاسی ظلم و ستم کا الزام لگایا۔

"جو بھی سیاسی طور پر حکومتی وزراء اور ان کے خاندانوں پر ظلم کرتا ہے، وہ اٹارنی جنرل کے طور پر کام جاری نہیں رکھ سکتا،" انہوں نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں بہارو-مائارا کی برطرفی شامل نہیں ہو پائی تھی۔

"یہ بہت بری بات ہے کہ اب بھی وہ لوگ ہیں جو اپنے سر  کو  زمین میں دفن کر رہے ہیں اور اسے سمجھنے سے انکار کر رہے ہیں،" انہوں نے مزید کہا - بظاہر وزیر انصاف یاریو لیون کا حوالہ۔

دائیں بازو کی حکومت کے ارکان، بشمول لیون، نے اٹارنی جنرل بہارو-میارہ کو برطرف کرنے کے لیے ایک ماہ طویل مہم چلائی ہے۔ اتحادی جماعتوں کے قائدین پہلے ہی اس طرح کے اقدام کے ساتھ آگے بڑھنے پر رضامند ہو چکے ہیں، لیکن انہوں نے اس کا درست وقت لیون کو سونپ دیا ہے، جو حکومت کی عدالتی بحالی کے دیگر پہلوؤں کو ترجیح دینے کو ترجیح دیتے ہیں۔

Caption  اٹارنی جنرل گالی بہارو میارا سابق جج الیشیوا بارک یوسوسکن کی آخری رسومات میں شرکت کر رہی ہیں۔ یہ تصویر 11 دسمبر 2024 کو بنائی گئی۔



لیوین نے خود اٹارنی جنرل اور ریاستی اٹارنی کے سارہ نیتن یاہو کی تحقیقات کے حکم کو تنقید کا نشانہ بنایا، ٹیلیگرام پر لکھا کہ " سیلیکٹو  نفاذ نے ایک بار پھر اپنا بدصورت سر پ اٹھایا ہے۔"۔ حکومتی اتحاد کے پاس دراصل تو اٹارنی جنرل کے تحقیقات کے اقدام کو برا کہنے کے لئے کچھ بھی نہیں، وہ  بھدے انداز سے کسی اخلاقی جواز کے بغیر صرف یہ کہہ پا رہے ہیں کہ سارہ نیتن یاہو کو تفتیش کرنے والوں کے آگے کیوں ڈالا۔ لیکن یہ قابلِ ذکر ہے کہ گو کہ ان کے بیانات کونٹینٹ سے خالی ہیں تب بھی  وہ خاتون اٹارنی جنرل کے متعلق بے ہودہ ترین زبان استعمال کر رہے ہیں۔

وزیر انصاف نے کہا کہ "ٹی وی پر گوسِپ" کی تحقیقات کرنے کے بجائے اٹارنی جنرل اور ریاستی اٹارنی کو حکومت کے ناقدین کی تحقیقات کرنی چاہیے جنہوں نے آئی ڈی ایف کے تحفظات پر زور دیا ہے کہ وہ خدمت کرنے سے انکار کریں اور پولیس کمشنر ڈینیئل لیوی کو دھمکیاں دیں - جن پر "یو وی ڈی اے" رپورٹ کا الزام ہے کہ سارہ نیتن یاہو نے حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف تشدد کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کی تھی۔

کنیسٹ  کے سپیکر امیر اوہانہ نے بھی ایسا ہی الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بہارو مائارا "جب اس کے سیاسی پہلو کی [تحقیقات] کی بات آتی ہے تو وہ سست اور اندھے پن، بہرے پن اور گونگے پن سے دوچار تھیں"۔

Knesset کی تاریخ کے واحد بہرے قانون ساز، سابق ایم کے شرلی پنٹو نے X پر ردعمل ظاہر کیا: "آج ہم نے کیا سیکھا؟ کہ ایک شخص کی معذوری لینا اور اسے دوسرے شخص کی توہین کے لیے استعمال کرنا ٹھیک ہے۔

لیبر قانون ساز، نعمہ لازیمی، جن کے دفتر نے "Uvda" رپورٹ کے بعد سارہ نیتن یاہو کے خلاف پولیس شکایات جمع کیں، نے وزیر اعظم کی اہلیہ کی تحقیقات کے اقدام کی تعریف کی۔

"بہت سے شہریوں کا شکریہ جنہوں نے اس معاملے پر پولیس کو شکایات بھیجی ہیں،" لازیمی نے X پر لکھا۔ "ہم اس وقت تک ہار نہیں مانیں گے جب تک کہ انصاف نہیں ہو جاتا - جب تک اسرائیل اس خاندان اور اس کے ارد گرد زہر کی مشین کے نرغے سے  نہیں بچ جاتا۔"

 گواہوں کو دھمکیوں کے ساتھ ساتھ، "Uvda" رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ سارہ نیتن یاہو نے ایک پڑوسی خاندان،  جس کا لڑاکا پائلٹ بیٹا لڑائی میں مارا گیا تھا، اس کےگھر کے باہر مخالفانہ احتجاج کا اہتمام کیا تھ ا۔ اس پڑوسی خاندان کا گناہ یہ تھا کہ انہوں نے اپنے گھر کے باہر نیتن یاہو حکومت کے خلاف ایک احتجاج کرنے والوں کو یہاں آ کر احتجاج کرنے کی اجازت دی تھی۔ 

سارہ نیتن یاہو پر یو وی ڈی اے کی رپورٹ مین یہ بھی کہا گیا کہ سارہ نے ان   پولیس افسران کی حوصلہ افزائی کی جنہوں نے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف تشدد کا استعمال کیا۔ اور Bleiweiss کے ساتھ برا سلوک کیا۔ بلیویس کا خاندان مبینہ طور پر نیتن یاہو کے خلاف ہراساں کرنے اور بدسلوکی کا دعویٰ کرتے ہوئے مقدمہ دائر کرے گا۔

اس سے پہلے 

اسرائیل کی خاتون اٹارنی جنرل گالی بہاراو میارا  Gali Baharav-Miara کے دفتر نے 26 دسمبر کو ان الزامات کی تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا  کہ سارہ نیتن یاہو نے ایک گواہ کو دھمکانے اور اپنے شوہر کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے میں مداخلت کرنے کی کوشش کی۔

ایک مختصر بیان میں، اٹارنی جنرل اور ریاستی اٹارنی نے کہا، وہ چینل 12 کے "Uvda" کے ذریعے نشر ہونے والی ایک حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، گواہوں کو ہراساں کرنے اور انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

رپورٹ، جو بنجمن نیتن یاہو کے آنجہانی ساتھی ہنی بلیویس کے ساتھ  خط و کتابت پر مبنی تھی، اس سے یہ بھی پتہ چلا کہ سارہ نیتن یاہو نے ایک ایسے خاندان کے گھر کے باہر مخالفانہ احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کا لڑاکا پائلٹ بیٹا لڑائی میں مارا گیا تھا۔ پولیس افسران کی حوصلہ افزائی کی جنہوں نے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف تشدد کا استعمال کیا۔ اپنے شوہر کے بدعنوانی کے مقدمات میں ایک اہم گواہ اور استغاثہ کو دھمکانے کی کوشش کی۔ اور وزیر اعظم کے دیرینہ سیکرٹری کے ساتھ بدسلوکی کی، جو 2023 میں کینسر کا شکار ہو گئے۔

آج کے اوائل میں، بنجمن نیتن یاہو نے اپنی اہلیہ پر مبینہ حملوں کے لیے میڈیا کے خلاف چار منٹ کی ویڈیو ریلنگ جاری کی، جس میں نیتن یاہو نے اپنی بیوی کے متنازعہ اقدامات کی نشاندہی کرنے والوں کو سخت سست کہا۔ 

دائیں بازو کی حکومت کے ارکان خاتون اٹارنی جنرل بہارو مائارا کو برطرف کرنے کے لیے مہینوں سے مہم کی قیادت کر رہے ہیں، اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے پہلے ہی اس طرح کے اقدام کو آگے بڑھانے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے لیکن اب تک وہ قانون کی عملدراری کی بات کرنے والی خاتون اٹارنی جنرل سے جان چھرانے میں کامیاب نہین ہوئے۔