سٹی42: پولیس کے شیر جوان سال کے آخری مہینے کے آخری ہفتے میں اپنے اپنے ریکارڈ بہتر کر کے نوکریاں اور پوسٹنگز بچانے کی جہدوجہد میں لگے ہوئے تھے کہ چوروں نے ایک ہی گھر میں سوا کروڑ روپے کی چوری کر کے دن رات مشقت کر کے بنائےریکارڈوں پر پانی پھیر دیا۔
دو کروڑ چوبیس لاکھ روپے کی چوری لاہور کے تھانہ مناواں کی عملداری میں آنے والی ایک آبادی کے گھر مین ہوئی۔ اس گھر کے مکین سیال کوٹ مین رشتہ داروں کے ہاں ملاقات کے لئے گئے تھے اور گھر کو خالی چھوڑ گئے تھے۔
چور آئے اور گھر کا تقریباً مکمل صفایا کر گئے۔ گھر کے مکینوں نے واپس آ کر اپنے لٹ جانے کی اطلاع پولیس کو دی تو پتہ چلا کہ گھر میں پچاس تولہ سونے کے زیورات، رکھے تھے، قیمتی گھڑیاں، موبائل فون اور دیگر سامان بھی چور سمیٹ کر لے گئے۔
گھر کے مالک عتیق الرحمن سعودی عرب میں کام کرتے تھے اور کچھ ہی روز پہلے وہ پاکستان واپس آئے تھے۔ انہوں نے پولیس کو درخواست میں بتایا کہ سارا سامان الماریوں مین رکھا تھا اور الماریوں کو تالے لگے ہوئے تھے، چور یا چوروں نے تالے توڑ کر قیمتی سامان سمیٹا اور اطمنان سے نکل گئے۔
پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے، لیکن پولیس آج کل، کم از کم 31 دسمبر تک تو "نامعلوم چور" کے پیچھے بھاگنے کی فرصت نہیں ملے گی کیونکہ کھاتے درست کرنے کے لئے آسان ٹارگٹس کی گرفتاری پہلی ترجیح ہے۔ اس مقصد کے لئے منشیات، گزشتہ مہینوں کی راہزنی، ڈکیتی، چوری کی وارداتوں کے ملزم پکڑنے کے لئے ہمیشہ کی طرح "ریکارڈ یافتہ" اور "مشکوک ملزموں" کی تلاش میں چھاپے مارنے سے فرصت ملنے کی توقع کم ہے۔