ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران خان کے بیٹے کو عرب شہزادی کی شادی کی پیشکش ،حقیقت کیا؟

عمران خان کے بیٹے کو عرب شہزادی کی شادی کی پیشکش ،حقیقت کیا؟
کیپشن: File Photo
سورس: Twitter
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:سوشل میڈیا ویب سائٹس پر بغیر تصدیق کسی بھی چیز کو تیزی کے ساتھ وائرل کر دیا جاتاہے جس کے ہونے کے امکانات نہ کے برابر ہوتے ہیں لیکن بہت سے صارفین اسے سچ سمجھتے ہوئے شیئر کرنا شرو ع کر دیتے ہیں جو توجہ کا مرکز بن جاتاہے ۔

ایسا ہی کچھ اس وقت دیکھنے کو ملا جب سابق وزیراعظم عمران خان کے صاحبزادے سلیمان خان کی تصویر کے ساتھ ایک لڑکی کی تصویر کو جوڑ کر شیئر کیا جانے لگا اور دعویٰ کیا جاتا رہا کہ یہ دبئی کی شہزادی ماہراہے اور انہوں نے سلیمان خان کو شادی کی پیشکش کر دی ہے تاہم اب اس تصویر کی حقیقت سامنے آ گئی ہے ۔

سینئر صحافی منصور علی خان نے اس نیوز کو فیک قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ تصویر دراصل ایک پاکستانی ٹک ٹاکر کی ہے ، اسے پی ٹی آئی کے کئی وٹس ایپ گروپس میں بھی شیئر کیا جارہاہے اور اس قسم کے فضول پراپیگنڈے سے ہمارے نوجوان بہت جلدی متاثر ہو جاتے ہیں ۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پوسٹ پر دیا گیا کیپشن دلچسپی سے خالی نہیں جس میں ساتھ یہ بھی دعویٰ کر دیا گیا کہ ”دبئی کی شہزادی نے عمران خان کے بیٹے سے شادی کی خواہش ظاہر کر دی، بدلے میں عمران خان کے بیٹے نے جہیز کے طور پر پاکستان کے لئے 20 سال کیلئے فری تیل مانگ لیا،لڑکی کے باپ نے سوچنے کے لئے 3ماہ کا وقت مانگا ہے۔“

https://www.city42.tv/digital_images/large/2022-12-28/news-1672219594-6464.jpg

اس کیپشن پر صحافی منصور علی خان کا تجزیہ نہایت ہی مضحکہ خیز تھا ، جس میں ان کا کہناتھا کہ ”ٹوٹی پر شیخ بیٹھاہے جس نے بیٹی دینی ہے اور کہی جارہاہے کہ تیل لیتے جاﺅ، پاکستان کیلئے تیل دے دینا ہے اس نے “۔

اس سے سارے پراپیگنڈے کا آغاز بھارتی میڈیا چینل ” اے این این نیوز“ کی ایک رپورٹ سے ہوا جو کہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوتی دکھائی دے رہی ہے جس میں شادی کی پیشکش کا دعویٰ کیا جارہاہے تاہم حقیقی طور پر عمران خان کی فیملی ، گولڈ سمتھ فیملی اور دبئی کے حکمران خاندان کی جانب سے ایسے کسی بھی دعوے کی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے نہ ہی تحریک انصاف کی جانب سے اس پر کوئی موقف جاری کیا گیاہے اور ذرائع کا کہناہے کہ دونوں خاندانوں کے درمیان بھی ابھی ایسا کوئی رابطہ نہیں ہواہے ۔جس سے ظاہر ہوتاہے کہ یہ دراصل ایک پراپیگنڈہ ہی ہے جو حقیقت سے خالی ہے ۔