(ویب ڈیسک)خشک میوہ یعنی ڈرائی فروٹ کا استعمال نہ صرف سردیوں بلکہ 12 مہینوں کے دوران کسی بھی موسم میں کیا جا سکتا ہے، قدرت نے خشک میوہ جات میں غذائیت کا خزانہ چھپا رکھا ہے جس کے استعمال سے جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ سردیوں میں روزانہ کتنی مقدار میں ڈرائی فروٹ کا استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق اگر روزانہ آدھی مٹھی کے برابر ڈرائی فروٹ (جن میں اخروٹ، بادام، کاجو، پستہ اور مونگ پھلی وغیرہ شامل ہیں) کا استعمال کیا جائے تو مختلف بیماریوں کے باعث جلد اموات کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پھلوں کو کھانا امراض قلب، کینسر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم کرسکتا ہے۔
اخروٹ گرم اور خشک ہوتا ہے، بے پناہ طاقت بخش غذا ہے۔ یہ کوئی ایسی غذانہیں ہے جس کو بیک وقت کھایا جاسکے تاہم اس کی قلیل مقدار کے باوجود اس کی افادیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا، پستہ بادام اور اخروٹ کو ملاکر کھانا ایک لذیذ ترین اور صحت بخش غذا ہے، دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ سردی کی کھانسی میں بے حد فائدہ دیتا ہے، چربی میں اضافہ کرتا ہے ۔
اگر پھل کھانا مشکل ہے تو ڈرائی فروٹ کا زیادہ استعمال اس کا ایک آسان اور مزیدار حل ہے۔بادام خشک میوہ جات کا بادشاہ ہے، مونو ان سیچوریٹڈ (روغن کی ایک قسم) سے مالا مال بادام دل، دماغ اور جلد کی صحت کے لیے بہترین تصور کیے جاتے ہیں، بادام میں موجود وٹامن ای، میگنیشیم اور پوٹاشیم کی مقدار پائی جاتی ہے، طبی ماہرین بہترین صحت کے حصول کے لیے 4 سے 7 بادام یومیہ تجویز کرتے ہیں۔
ڈرائی فروٹ کی شکل میں دستیاب پھل، تازہ پھلوں کے مقابلے میں پورا سال دستیاب ہوتے ہیں، ان کو محفوظ رکھنا بھی آسان ہوتا ہے جبکہ صحت کے لیے نقصان دہ اشیا کے متبادل کے طور پر ان کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ڈرائی فروٹ کھانے والے افراد کی غذا زیادہ صحت بخش، جسمانی وزن کم، کمر کا سائز بھی مختصر اور بلڈ پریشر بھی صحت مند سطح پر تھا۔ماہرین کا کہنا ہےکہ ڈرائی فروٹ کھانے والے افراد جسمانی توانائی کو زیادہ خرچ کرتے ہیں اور اس طرح اضافی کیلوریز کی تلافی کرتے ہیں۔