زاہد چوہدری: پنجاب کی حکومت نے سٹوڈنٹس کو میڈیکل کی تعلیم کے مزید مواقع فراہم کرنے اور ڈاکٹروں کی ضرورت پوری کرنے کے لئے نئے میڈیکل کالجز بنانے کا انقلابی فیصلہ کر لیا۔
صوبہ میں سٹوڈنٹس کی تعلمی ضروریات پوری کرنے کی غرض سے نئے میڈیکل کالج بنانے کے لئے پنجاب کی حکومت پرائیوٹ سیکٹر کو اپنے ساتھ شامل کرے گی۔صوبہ کی حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں نئے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز قائم کرے گی۔
ڈاکٹر جاوید اکرم کی کمیٹی دس روز میں سفارشات دے گی
پنجاب کی حکومت نے اس اہم کام کو پائی تکمیل تک پہنچانے کے لئے سابق وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ اس کمیٹی میں
وی سی یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور، جنرل ہسپتال کے پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر ، سمز کی پرنسپل پروفیسر زہرہ خانم بھی شامل ہیں۔
پنجاب میں ماضی میں پرائیویٹ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے قیام کی اجازت دی گئی تو کم معیار کے تعلیمی اداروں کی بھرمار ہو گئی تھی۔ مختصر عرصہ کے دوران صوبے میں 40 پرائیویٹ میڈیکل کالجز بے ہنگم طریقے سے کھل گئے، محکمہ صحت کا تجزیہ ہے کہ ماضی میں بلا ضرورت پرائیویٹ میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی منظوری دی گئی جس کا مقصد سٹوڈنٹس کی بہتری سے زیادہ مخصوص لوگوں کو فائدہ پہنچانا تھا۔ اس پالیسی کے سبب صوبہ میں غیر منصفانہ طور پر ہیومن ریسورس کی تقسیم ہوئی۔
اب یہ طے کیا گیا ہے کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ میں بننے والے اداروں مین اعلی تعلیمی معیار کا خاص خیال رکھا جائے گا اور پروفیشنل اپروچ کے ساتھ سٹوڈنٹس اور پروفیشن کے دور رس مفاد کو بنیادی ترجیح دی جائے گی۔
سابق وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کی کمیٹی نئے میڈیکل کالجز کے قیام کا ماڈل تیار کر کے 10 روز میں سفارشات دے گی۔