جماعت اسلامی پر پابندی ختم 

28 Aug, 2024 | 06:52 PM

ویب ڈیسک :ڈاکٹر یونس کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش اور اس کے طلبہ ونگ پر  لگائی گئی پابندی ختم کردی۔

حکومت کی جانب سے نوٹیفیکشن جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ  جماعت اسلامی اور اس کی طلبہ تنظیم چھاترو شبر کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی اور اس کے اسٹوڈنٹ ونگ پرپابندی کاحکم منسوخ کردیا گیا ہے،  جماعت اسلامی پر سے پابندی ہٹانےکا فیصلہ فوری نافذ العمل ہوگا۔ 

 بنگلہ دیش کی سابقہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے  یکم   اگست کو جماعت اسلامی پر دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت جماعت اسلامی اور اس کی طلبہ تنظیم پر پابندی عائد کردی تھی۔ جس کے بعد احتجاج  کا دائرہ کار وسیع ہوا اور  شیخ حسینہ واجد 5 اگست کو  وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیکر ملک سے فرار  ہونا پڑا۔ جس کے بعد طلبہ تحریک کے نامزد کردہ ڈاکٹر  یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم کی گئی 

 وزیر اعظم حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد جماعت اسلامی نے  6 اگست کو ڈھاکا میں 13 سال سے بند اپنا مرکزی دفتر دوبارہ کھول لیا تھا ۔ مقامی میڈیا کے مطابق جماعت اسلامی نے ڈھاکا کے بورو موغ بازار میں اپنا مرکزی دفتر کھولا جو گزشتہ 13 سالوں سے بند تھا۔

مزیدخبریں