ارشاد قریشی : نائب امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ اب بد ترین مہنگائی، مہنگی بجلی، ٹیکسز کا انبار، حکمرانوں کی عیاشی نا منظور ہے ۔
لیاقت بلوچ نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم راولپنڈی کی چیمبر آف کامرس اور تمام تاجر نمائندوں کے کامیاب ہڑتال پر شکر گزار ہیں ، اب بد ترین مہنگائی، مہنگی بجلی، ٹیکسز کا انبار، حکمرانوں کی عیاشی نا منظور ہے، اقتصادی بحران اور تباہی کے نظام کے خلاف عوام اب باغی ہیں۔ سفید پوش طبقے کے لئے زندگی گزارانا مشکل ہے۔ آئی پی پیز کا معاہدے اب ناقابل قبول ہیں، عوام کا خون چوس کر اربوں روپے آئی پی پیز کے اندھے کنوئیں میں ڈالے جارہے ہیں۔ آج کی ہڑتال اسلام آباد کی جانب ملک گیر لانگ مارچ کا ٹریلر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی پر امن مزاحمت رنگ لائے گی، حکمران سمجھ لیں عوام نے کشمیر اور بنوں میں بھی اپنا رد عمل دیا تھا ، حکمران اگر اپنی عیاشی نہیں چھوڑیں گے تو عوام کشمیر اور بنوں سے شدید ردعمل دیں گے ، یہ منظور نہیں کہ حکمران مفت بجلی پٹرول اور مراعات انجوائے کریں اور غریب خودکشی کرے ۔ عوام کے ایف بی آر کی جانب سے ٹیکسز اور دیگر ٹیکسز کا بوجھ قابل قبول نہیں۔ عوام باعزت روزگار اپنے بچوں کا روشن مستقبل چاہتے ہیں۔ اب جب لانگ مارچ کی صورت میں اسلام آباد پر یلغار ہو گی تو لوگ بنگلہ دیش اور کینیا کو بھول جائیں گے۔ دھرنے میں ہم نے حکومت کو 45 دنوں کا وقت دیا تھا کہ عوام کو ریلیف دیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ حافظ نعیم نے دھرنا موخر کرنے کے بعد اگلے ہی دن سے جلسے شروع کر دئے تھے ۔ حافظ نعیم الرحمان نے ملک بھر تاجروزن سے ملاقاتیں کی اور نتیجے میں آج بھرپور ہڑتال کی ۔ معاہدے کے مطابق حکومت نے معاہدہ کیا تھا کہ تاجروں اور صارفین کو ریلیف دیں گے ۔ میں نے وزراء سے رابطہ کیا کہ وعدے پورے کریں مگر حکومتی کمیٹی ایک بار پھر لاپتہ ہو گئی ہے ،حکومت کو کہتا ہوں کے عوام کے ٹمریچر کا اندازہ لگا لیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کو مقدس گائے بنایا ہوا ہے ، آئی پی پیز کے مالکان مسلم لیگ ن پی پی پی اور پی ٹی آئی میں موجود ہیں، آئی پی پیز کے مالکان بڑی سیاسی جماعتوں کے فنانسر ہیں ۔حکمران خود عوام کا خون نچوڑنے میں آئی پی پیز کا سہارا ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کو یقین دلاتا ہوں حوصلے سے کھڑے رہیں جماعت اسلامی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم نے حکومت کا کہا کہ سود کی شرح کم کرکے دو سو ارب سے عوام کو ریلیف دے سکتے ہیں ، ہم نے حکومت کو تجاویز دی ہیں اب حکومت پر ہے کہ وہ ریلیف دیتے ہیں یا عوام کے غضب کے سامنے ڈھیر ہوتی ہے۔ عوام باشعور ہے اب حکومت کا ناٹک اور دھوکے بازی نہیں چلے گی ۔ حکومت بجلی کی قیمت میں کمی کا کریڈیٹ لینا چاہتی ہے تو لے مگر عوام کو ریلیف دیں۔ عوام کو پتہ ہے کہ ظالمانہ معاہدوں کے ذڑیعے کیپسٹی چارجز وصول کئے جارہے ہیں ۔ فارم 47 کی کمزور حکومت عوام کا دباو برداشت نہیں کر پائے گی۔ ہاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے ہندوستان ہے امریکہ بھارت کے پیچھے ہے ۔ چین کے ساتھ سی پیک منصوبہ بھارت کا ٹارگٹ ہے۔ لوگوں کو شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کرنا جمہوریت نہیں ہے۔ بلوچستان جل رہا ہے سیاستدان قومی ترجیحات کی خاطر اکٹھے ہوں ، سیاستدان اسٹیلشمنٹ کی دہلیز پر سجدہ ریز ہونا ترک کردیں ۔