اویس کیانی: وفاقی وزیر توانائی محمد علی کا کہنا ہے کہ عوام کیلئے جتنی آسانی ہو سکتی ہے حکومت کرے گی، بجلی کے بلوں کو اقساط میں کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے بجلی بلوں کے حوالے سے 24 نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بلوں کے حوالے سے سفارشات تیار کی ہیں عوام کو ریلیف دیں گے، کل صبح 11 بجے کابینہ میں سفارشات رکھیں گے۔ عوام کیلئے جتنی آسانی ہو سکتی ہے حکومت کرے گی، بجلی کے بلوں کو اقساط میں کیا جائے گا، اس کے علاوہ بہت سی سفارشات ہیں جن پر کل کابینہ میں غور ہو گا۔
محمد علی نے کہا کہ کل بجلی کے حوالے سے جو فیصلہ ہو گا آئی ایم ایف پروگرام کے اندر رہتے ہوئے ہو گا اور وزارت خزانہ کی مشاورت سے ہو گا، کل مفت یونٹس کی تقسیم پر پابندی لگانے کا معاملہ بھی کابینہ میں زیر غور لایا جائے گا۔ آئی پی پیز معاہدوں پر 3 سال پہلے کام ہوا تھا لیکن ابھی اس پر کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کیپسٹی پیمنٹ اس وقت بہت بڑا مسئلہ ہے،بجلی کی پیداواری لاگت میں اس وقت کیپسٹی پیمنٹ کا حصہ دو تہائی پر مشتمل ہے، کیپسٹی پیمنٹ کو کم کرنے کیلیے سفارشات تیار ہیں تاکہ بجلی ٹیرف کو کنٹرول کیا جا سکے، بجلی کی قیمت میں فیول کی لاگت اور ڈالر ریٹ جیسے عوامل حکومت کے بس میں نہیں ہوتے۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ عوام کو بجلی کے استعمال میں احتیاط کرنی ہو گی، ماضی میں بجلی چوری اور لائن لاسز کو کنٹرول کیا جاتا تو آج صارف پر اتنا بوجھ نہ پڑتا، بجلی چوری،بل ادا نہ کرنے اور لائن لاسز سے بجلی ٹیرف میں اضافے ہوتا ہے اور بل ادا کرنے والوں پر بوجھ پڑتا ہے، ہم نے وزارت پاور ڈویژن میں بجلی چوری روکنے کیلیے کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ بجلی کے واجبات اور ریکوری پر بھی ہمارا فوکس ہے۔