پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں پولیس تذبذب کا شکار 

28 Aug, 2022 | 12:18 PM

(سٹی 42) پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں پولیس تذبذب کا شکار  ہوگئی، وزیراعلیٰ کے الیکشن میں ہنگامہ آرائی کے دوران پہلا مقدمہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے رہنماؤں کے خلاف درج ہوا اور حکومت بدلنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ایم پی ایز کو مقدمہ میں ملوث کر دیا گیا جبکہ سی سی ٹی وی اور موبائل فوٹیجیز میں تحریک انصاف کے ایم پی ایز پولیس پر تشدد کرتے دکھائی دیئے۔ 

پنجاب اسمبلی کا پہلا مقدمہ مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کے رہنماؤں پر درج ہواجس کے بعد تبدیلی حکومت کے بعد مقدمہ میں کراس ورشن ہوگیا جس میں مسلم لیگ ن کے گیارہ ایم پی ایز نامزد کردیئے گئے جبکہ پہلے ہونے والی تفشیش میں پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کی فوٹیجز پولیس کو دی گئیں تھیں جن میں یہ واضع تھا کہ پی ٹی آئی کارکنان پولیس پر تشدد کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

پہلے پنجاب اسمبلی میں پولیس نے کارروائی سابق آئی جی پنجاب کے حکم پر کی تھی اور سابق آئی جی پنجاب سمیت اعلیٰ افسران خود پنجاب اسمبلی میں موجود تھے تاہم اب تحریک انصاف کی جانب سے مسلم لیگی ایم پی ایز کو قصور وار ثابت کرنے کے لیے پولیس پر دباؤ شروع ہو گیا، فوٹیجیز اور حقائق کو کیسے تبدیل کیا جائے جس پر انویسٹی گیشن ونگ تذبذب کا شکار ہے  جبکہ مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی میں پرتشدد کارروائی میں دکھائی نہ دیئے۔ 

مزیدخبریں