ٹاؤن شپ (اکمل سومرو) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی زیر صدارت پنجاب یونیورسٹی سینیٹ کا اجلاس،9 ارب 38 کروڑ روپے کے بجٹ کی منظوری، بجٹ کا 76 فیصد حصہ تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگیوں پر خرچ ہوگا۔
گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے ویڈیو لنک کے ذریعے 355 ویں اجلاس کی صدارت کی، انہوں نے ذاتی مصروفیات کی بنا پر اجلاس کی صدارت وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد کو سونپ دی، آن لائن اجلاس میں وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر، رجسٹرار ڈاکٹر محمد خالد خان، 150 سے زائد سینیٹ ممبران، فیکلٹیوں کے ڈینز، شعبوں کے سربراہان بھی شریک ہوئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر نیاز احمد نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی طلبہ و طالبات کو عالمی معیار کی سہولیات فراہم کر رہی ہے، وعدے کے مطابق موجودہ انتظامیہ میرٹ اور گڈگورننس کی پالیسی پر گامزن ہے اور یونیورسٹی کے تمام فیصلے متعلقہ فورمز میں ہو رہے ہیں، یونیورسٹی کفایت شعاری پالیسی کے تحت 41 کروڑ 72 لاکھ روپے کی بچت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کو آئندہ مالی سال میں 42 کروڑ 67 لاکھ روپے کا بجٹ خسارہ متوقع ہے جس کو وائس چانسلر نے کفایت شعاری کے ذریعے پورا کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ یونیورسٹی نے ریسرچ انڈوومنٹ فنڈ کی مد میں 16 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔ فیسوں، ڈگری ویری فیکیشن اور این او سی کی مدمیں ایک ارب50 کروڑ روپے اورامتحانات سے3 ارب 35 لاکھ روپے آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی نے اساتذہ کو یونیورسٹی آنے سے روک دیا، کورونا کے خطرے کے پیش نظر اساتذہ گھروں میں بیٹھ کر طلبا کو آن لائن کلاسز پڑھانے کے پاپند ہوں گے۔رجسٹرار ڈاکٹر خالد خان کا کہناتھا کہ حکومتی ہدایات موصول ہونے پر ایسا کیا جارہا ہے جب تک اور احکامات نہیں ملتے تب تک یہ پابندی برقرار رہے گی۔
علاوہ ازیں پنجاب یونیورسٹی نےایم اے ایم ایس سی امتحانات کیلئے رجسٹریشن کا شیڈول جاری کردیا، تیرہ مضامین میں امیدوار اپنی رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔