(ملک اشرف) باپ بیٹیوں کو تعلیم دلوانےکی راہ میں رکاوٹ بن گیا، ماں نے بچیوں کی تعلیم اور بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق بورےوالا کی رہائشی نادیہ کوثر نے بچوں کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، درخواست میں ایس ایچ او تھانہ ماڈل ٹاﺅن بورے والا اورخاتون کےشوہر محمد طارق کو فریق بنایا گیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ محمد طارق سے شادی کے بعد عظمی ناز، فائزہ طارق، محمد ذیشان اور محمد نعمان پیدا ہوئے، شوہر محمد طارق انتہائی ظالمانہ رویے اور سخت مزاج کا مالک ہے، 16 سالہ بیٹی عظمی ناز اور 15 سالہ فائزہ انتہائی ذہین ہیں، عظمی ناز نے میٹرک میں 96 فیصد اور فائزہ نےنویں جماعت میں 86 فیصد نمبرحاصل کیےہیں،بیٹی عظمی ناز اور فائزہ اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتی ہیں مگر باپ انہیں مزید تعلیم نہیں دلوانا چاہتا، بیٹیوں کو تعلیم دلوانے کے معاملے پر شوہر نےدرخواست گزار کو تشدد کا نشانہ بنایا، شوہر محمد طارق نے21 اگست کو تشدد کر کے گھر سے نکال دیا اور بچوں کو حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے، شوہر کے ظالمانہ اور سخت مزاج کے سبب بچیوں کی تعلیم اور زندگی کو خطرہ ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ چاروں بچوں کو باپ کی قید سے آزاد کرا کر درخواست گزار کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے۔