مال روڈ(خصوصی رپورٹ) دی بینک آف پنجاب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پہلی ششماہی کے غیر آڈٹ شدہ مالی حسابات کی منظوری دی گئی۔
مالی سال 2020ء کے پہلے چھ ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے بورڈ نے کوویڈ 19 کے وبائی مرض کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انتہائی سخت آ پریٹنگ ماحول میں صارفین کے لئے بینکاری کی خدمات یقینی بنانے پر بینک کی انتظامیہ اور عملے کی کوششوں کو سراہا، بورڈ نے موجودہ معاشی صورتحال میں بینک کی مجموعی مالی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا، بینک کا نیٹ انٹرسٹ مارجن 11.5 ارب روپے رہا جو کہ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 13.1 ارب روپے تھا۔ تاہم بینک کی نان مارک اپ/ انٹرسٹ آمدن خاطر خواہ اضافہ کے ساتھ 6.9 ارب روپے رہی جوکہ گزشتہ سال کی متعلقہ مدت کے دوران 1.8ارب روپے تھی۔
سال کی پہلی ششماہی کے دوران قبل از پروژن منافع 23 فیصد اضافہ کے ساتھ 9.8 ارب روپے ہوگیا جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 8.0 ارب روپے تھا، تاہم بینک کا بعد از ٹیکس منافع 3.6 ارب روپے رہا جو کہ پچھلے سال کی پہلی ششماہی کے دوران 4.0 ارب روپے تھا۔
سال 2020ء کی پہلی ششماہی کے دوران بینک کی فی حصص آمدن 1.38 روپے رہی، 30 جون 2020ء کو بینک کے کل اثاثہ جات ایک کھرب کی سطح عبور کر گئے اور 1018.4 ارب روپے ہوگئے جو کہ 31 دسمبر2019ء کو 868.9 ارب روپے تھے۔ بینک کے ڈپازٹ 805.7 ارب روپے ہو گئے جبکہ سرمایہ کاری اور قرضہ جات باالترتیب 497.7 ارب روپے اور 431.4 ارب روپے رہے۔
بینک کی ٹیئر 1 ایکوٹی 43.0 ارب روپے رہی جبکہ کیپٹل ایڈکویسی ریشو (CAR) بہتر ہو کر 17.82 فیصد ہو گئی جوکہ 31 دسمبر 2019ء کو 14.80 فیصد تھی۔ 0جون2020 ء کو بینکCAR کی مطلوبہ سطح پوری کر چکا ہے۔ پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی PACRAنے بینک کو باالترتیب طویل مدتی اور قلیل مدتی کریڈٹ ریٹنگ"AA"اور"A1+"دی ہے، بینک اپنے صارفین کو 624 آن لائن برانچوں بشمول100 تقویٰ اسلامک بینکنگ برانچوں، کے ذریعے بینکنگ کی جدید سہولیات فراہم کر رہا ہے، بینک 563 اے ٹی ایم کے نیٹ ورک کے ذریعے 24/7 بینکنگ کی سہولیات صارفین کو فراہم کر رہا ہے۔