یاور ذوالفقار: سپیشل جج اینٹی نارکوٹکس ارشد مسعود نے رانا ثنا اللہ کیس کی سماعت سات ستمبر تک ملتوی کردی، درخواست ضمانتوں کی سماعت کے دوران جج نے کام کرنا چھوڑ دیا، انہوں نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے مزید کام کرنے سے روک دیا ہے، اب سماعت جاری نہیں رکھ سکتا۔
تفصیلات کے مطابق مشیات سکینڈل میں ملوث رانا ثنا اللہ سمیت پانچ ملزمان کوسپیشل جج اینٹی نارکوٹکس ارشد مسعود کی عدالت میں پیش کیا گیا، رانا ثنا اللہ کے وکیل زائد بخاری اور اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیئے کہ رانا ثنا اللہ کو سیاسی طورپر کیس میں ملوث کیا گیا، عدالت کومزید آگاہ کیا گیا کہ رانا ثنا اللہ بیمار ہیں گرفتاری کے وقت ان کی میڈِیکل رپورٹس ملیں، عدالت سے رحم کی استدعا کی گئی۔
سپیشل پراسیکیوٹر کاشف سلیم نے عدالت سے بحث کے لیے وقت مانگ لیا جس کے بعد سماعت دس بجے تک ملتوی کردی گئی، دوبارہ سماعت شروع ہونے پر فاضل جج نے کہا سوری وہ کیس کی سماعت نہیں کرسکتے انہیں ہائی کورٹ نے واٹس ایپ کےذریعے کام سے روک دیا ہے، جس کے بعد سماعت سات ستمبر تک ملتوی کر دی گئی، جج کے عدالت سے جانے کے بعد وکلا اجتجاج کرتے رہے۔
رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمران قوم کو تقسیم کر رہے ہیں اوراپنے انجام کو پہنچیں گے، رانا ثناء اللہ نے اپنے خلاف کیس کو جھوٹ اور فراڈ قرار دے دیا۔ پیشی سے قبل انتظامیہ نےایم اے او کالج سے سیکرٹریٹ تک ایک طرف کی سڑک کنٹینرز، خاردار تاریں اوربیرئیرلگا کر بند کر دی جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی احستاب عدالت کے باہراوراندر تعینات کی گئی۔