مسٹر پرفیکٹ مودی کے وکیل بن کر برے پھنسے
(ویب ڈیسک) اداکار عامر خان اچانک بھارت کے انتہا پسندی اور تشدد کو فروغ دینے کے الزامات کی زد میں آئے وزیراعظم نریندرا مودی کی بے موقع تعریف کر کے اپنا بنا بنایا امیج داو پر لگا بیٹھے۔
’لال سنگھ چڈھا‘ کے اداکار نے وزیراعظم نریندرا مودی کے پروپیگنڈا ریڈیو شو ’من کی بات‘ کو پبلک تک اپنی بات پہنچانے کابہترین طریقہ قرار دے ڈالا تو ان کے مداح ہکا و بکا رہ گئے۔ سوصل میڈیا میں ان پر سخت تنقید ہونے لگی اور لوگ ان کے متنازعہ بیانات کے حوالہ سے گڑے مردے بھی اکھاڑنے لگے۔
عامر خان نے کچھ عرصہ پہلے نریندرامودی کی حکومت میں خود کو غیر محفوظ قرار دیا تھا۔ اب ان کے مداح سوچ رہے ہیں کہ ان دنوں جبکہ بھارت کے عام مسلمان بلکہ بیشتر اپوزیشن سیاستدان بھی خود کو مودی کی حکومت میں زیادہ محفوظ سمجھنے لگے ہیں تو عامر خان کو مودی کے ریڈیو پروگرام کی تعریف کرنے کی کیا سوجھی۔
نیو دہلی میں شو کی افتتاحی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اداکار نے کہا کہ یہ شوعوام تک اپنی باتیں پہنچانے کا بہترین طریقہ ہے کہ ملک کا سربراہ لوگوں سے اہم معاملات پر بات چیت کرتا ہے، اپنے خیالات دیتا ہے، مشورے دیتا ہے اور ان کی لوگوں کی رہنمائی کرتا ہے۔
جب عامر خان سے پوچھا گیا کہ وزیراعظم مودی تو صرف وہی باتیں کرتے ہیں جو وہ باتیں وہ پسند کرتے ہیں، تو عامر خان نے کہا کہ مودی جی کا بات چیت سننے کا اپنا طریقہ ہے اور وہ پورے ملک سے رابطہ رکھناچاہتے ہیں، میرے خیال میں یہ بہترین اقدام ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کو عامر خان کا رویہ پسند نہیں آیا اور ان پر سخت تنقید شروع ہو گئی ہے۔
ایک مداح نے عامر خان کے ایک گزشتہ بیان کا فوٹو شوٹ پوسٹ کر کے یاد دلایا کہ عامر خان نے خود بتایا تھا کہ بھارت میں عدم برداشت کےرجحان میں بڑھاوے کی وجہ سے ان کی بیگم بھارت چھوڑنا چاہتی ہیں۔
عامر خان کے ایک مداح نے ان کے منہ سے مودی کی تعریفوں کے فوارے چھوٹتے دیکھ کر ان کی ہی ایک وڈیو کلپ کی میم بنا کر ٹویٹ کر دی جس میں کہا گیا تھا عامر کھان جھوٹ بول رہا ہے۔