(ویب ڈیسک) ساتویں مردم شماری میں 23 کروڑ 74 لاکھ 48 ہزار 241 افراد کو شمار کیا جا چکا ہے، سندھ میں پانچ کروڑ 41 لاکھ 38 ہزار 485 افراد کو شمار کیا گیا جبکہ پنجاب کی آبادی 11 کروڑ 64 لاکھ 42 ہزار 499افراد تک پہنچ چکی ہے.
اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختونخوا ء میں تین کروڑ ترانوے لاکھ پندرہ ہزار آٹھ سوتہتر (39,315,873) افراد کو گنا جا چکاہے۔ جبکہ بلوچستان میں ایک کروڑ ستانوے لاکھ تیرہ ہزار آٹھ سو تئیس (19,713,823) افراد کا شمار ہو چکا ہے۔ یہ بات ادارہ شماریات کی جانب سے ملک بھر میں جاری ساتویں مردم شماری کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے قائدین کے لئے بریفنگ میں بتائی گئی۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق آج اسلام آباد میں ادارہ شماریات کے حکام نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ڈیجیٹل مردم شماری کے طریقہ کار پر تفصیلی بریفنگ دی، انہیں مردم شماری کے اب تک جمع ہونے والے اعداد و شمار سے آگاہ کیا اور مردم شماری کے کام میں صوبائی حکومتوں کے کردار سے متعلق آگاہ کیا۔
سیاسی جماعتوں کے راہنماوں نے ادارہ شماریات کے حکام کو ساتویں مردم شماری کے حوالہ سے اپنی اور اپنے ووٹروں کی شکایات سے آگاہ کیا، شماریات کے حکام نے تمام سوالات کے جوابات فراہم کئے اور ریڈیو پاکستان کے مطابق بریفنگ میں شریک سیاسی راہنماوں نے مردم شماری کے عمل پر اپنی عمومی اطمنان کا اظہار کیا۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی نے بریفنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ کہا کہ ہر صوبے میں الگ الگ اجلاس بلا کر بریفنگ دینے پر اتفاق ہوا ہے، محکمہ شماریات کے حکام ہر صوبے میں جاکر وہاں کی صوبائی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو مردم شماری بارے آگاہ کریں گے۔
بریفنگ کے اختتام پر سیاسی جماعتوں کے راہنماوں، وفاقی اور صوبائی وزرا کو ادارہ شماریات کے کال سنٹر اور مردم شماریکنٹرول سنٹر میں ڈیجیٹل سینسسس ورکنگ گروپس کے کام کا معائنہ بھی کروایا گیا۔
واضح رہے کہ ساتویں مردم شماری پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہے۔ادارہ شماریات نے بریفنگ میں بتایا کہ ڈیجیٹل سسٹم کے تحت کم کوریج والے بلاکس کی بروقت نشاندہی کی گئی اور غلطیوں کے امکانات ختم کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا موثر استعمال کیا گیا ہے۔