آرٹیفشل انٹیلی جنس اپنے بنانے والوں کی سمجھ سے بالاتر بھی ہو سکتی ہے؟
(ویب ڈیسک)انسانی شعور پر کام کرنے والے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی ڈیویلپمنٹ پر کام کرنے والے کمپیوٹر سائنسدانوں کو مزید آگے بڑھنے سے پہلے خود اپنی انسانی شعورکی تفہیم بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انسانی شعور کو سمجھنے کے لئے ریاضیاتی اور شماریاتی طریقہ ہائے کار کے ۱۵۰ محققین پر مشتمل گروپ ایسوسی ایشن فار میتھمیٹیکل کانشئینس سائنس نے آرٹیفشل انٹیلی جنس کے ڈیویلپرز کے لئے کھلا خط لکھا ہے جسے سائنسدان برادری، ٹیکنالوجی کے شعبہ اور عام معاشرہ کے لئے انسانی شعور پر ریسرچ کو ترجیح دینے کے حوالہ سے’’و؍یک اپ کال‘‘ تصور کیاجا رہا ہے۔
ٹیکنالوجی لیڈرز کی طرف سے آرٹیفشل انٹیلی جنس پر تجربات کو کچھ دیر کے لئے روک دینے کی حالیہ تجاویز کی روشنی میں اس خط میں خبردار کیا گیا ہے کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس اتنی تیز رفتار ی سے آگے بڑھ رہی ہے کہ یہ ہم انسانوں کی آرٹیفشل انٹیلی جنس کے اخلاقی، قانونی اور سیاسی اثرات اور نتائج کو ہینڈل کرنے کی رفتار سے بہت زیادہ ہے۔خط لکھنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ڈیویلپ کرنے میں اس وقت زبان کے ماڈل مثلا؍؍ گوگل بارڈ اور اوپن اے آئی چیٹ جی پی اس وقت جانوروں کے دماغ کے نیورل نیٹ ورکس کی نقالی کر رہے ہیں لیکن مستقبل میں آرٹیفشل انٹیلی جنس کی ڈیویلپمنٹ میں اس سے اعلیٰ درجہ کے دماغ کے آرکیٹیکچر اور کام کرنے کے طریقہ کار کو استعمال کیا جانے لگے گا۔
خط لکھنے والے سائنسدانوں نے امکان ظاہر کیا کہ جلد ہی آرٹیفشل انٹیلی جنس میں احساسات اور حتیٰ کہ انسانوں کے درجہ کا شعور بھی موجود ہو گا جبکہ وہ انسانی نفسیاتی خوبیوں مثلا؍؍ تھیوری آف مائنڈ کا استعمال بھی کر رہی ہو گی جو یہ سمجھاتی ہے کہ دوسرے لوگ اعتقادات، تصورات، جذبات اور خواہشات رکھتے ہیں جو ہر ایک میں دوسرے سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ ان سائنسدانوں کا خیال ہے کہ جب آرٹیفشل انٹیلی جنس کی ترقی مزید آگے بڑھے گی تو اس میں ایسے خصائص پیدا ہو جائیں گے جن کو سمجھنا، اس کی موجودہ قابل فہم خصوصیات کے برعکس ڈیویلپرز کی استعداد سے بہت آگے ہو سکتا ہے اور اس سے انسانی معاشرہ کا ان سسٹمز کے ساتھ تعلق بہت شدید نوعیت کی تبدیلیوں سے دوچار ہو سکتا ہے۔
سائنسدانوں نے تجویز دی ہے کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس کے مثبت استعمال کو یقینی بنانے کے لئے آرٹیفشل انٹیلی جنس کی ڈیویلپمنٹ کے عمل کو لازما؍؍ شفاف ہونا چاہئے، اور آرٹیفشل جنرل انٹیلی جنس کے اخلاقی، سیفٹی اور معاشرتی اثرات سے آگاہ گوورننگ باڈیز بنائی جانی چاہئیں۔ انہوں نے زور دیا کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس کے امپلیکیشنز کو سمجھنے کاور انسانی معاشرہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے، انسانی شعور کو سمجھنے اور ماپنےکے قابل ریاضیاتی طریقہ کار پر تحقیق ضروری ہے۔ خط میں معاشرہ، سائنسی برادری اور ٹیکنالوجی سیکٹر پر زور دیا گیا ہے کہ انسانی شعور پر ریسرچ کو ترجیحاتی بنیادوں پر بڑھایا جائے تاکہ آرٹیفشل انٹیلی جنس کا ہمیشہ مثبت استعمال یقینی بنایا جا سکے اور یہ کبھی انسانی راہنمائی کے بغیر خود کو آگے نہ بڑھا سکے۔