ویب ڈیسک : وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی قیادت کے ساتھ کثیر الجہتی مذاکرات کریں گے۔
سوشل میڈیا پر کئئے گئے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ بھائی چارے اور دوستی کے رشتوں کی تجدید اور اعادہ کرنے کے لیے سعودی عرب کے دورے پر جا رہے ہیں۔ وفد میں وفاقی وزرا بلاول بھٹو زرداری، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، خالد مقبول صدیقی، چوہدری سالک حسین اور سابق فاٹا کے علاقے سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ بھی شامل ہیں۔وفد میں وزیراعظم شہبازشریف کے پرسنل اسٹاف کے 4 لوگ بھی شامل ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم سعودی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری جیسے تعلقات کو فروغ دینے کے علاوہ سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ فریقین باہمی دلچسپی کے امور خاص طور پر متعدد علاقائی اور بین الاقوامی ایشوز پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم دورے میں مجموعی طورپر ساڑھے 7 ارب ڈالر کے پیکج پربات کریں گے اور سعودی عرب سے رواں سال کے آخرتک4 ارب ڈالرکی ادائیگیاں مؤخرکرنے کی درخواست کریں گے۔ وزیراعظم سیف ڈپازٹ کے طورپرمزید2 ارب ڈالرپاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھوانے کی درخواست کریں گے جب کہ مؤخر ادائیگیوں پرتیل کی فراہمی ایک ارب ڈالرسے بڑھا کر 2 ارب ڈالرکرنے کی درخواست کی جائے گی۔