ویب ڈیسک:نیب نے فرح خان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا، چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور کو فرحت شہزادی عرف فرح خان کیخلاف انکوائری کا حکم دے دیا۔
کافی عرصے سے تنقید کی زد میں رہنے والی سابقہ خاتون اول بشری بی بی کی دوست فرح گوگی بالآخر نیب کے ریڈار پر آگئی ہیں۔ نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی بیورو نے باقاعدہ فرحت شہزادی عرف فرح خان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں پر انکوائری شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دیرینہ دوست فرح گوگی پر الزام ہے کہ انہوں نے راولپنڈی رنگ روڈ کے سنگم پر کروڑوں روپے کی جائیدادیں خریدیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فرح گوگی نے یہ قیمتی جائیدادیں راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے اعلان سے محض ایک ہفتے قبل خریدی تھیں۔ دستاویزات کے مطابق 200 کنال کا یہ رقبہ چکری اور روات انٹرچینج پر خریدا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ زمین اسلام آباد کے رہائشی شاہد محمود سے محض دو کروڑ ساٹھ لاکھ روپے میں خریدی گئی تھیں۔ تاہم رنگ روڈ سکینڈل آنے کے بعد فرح گوگی نے اس زمین کو فروخت کر دیا تھا۔ انہوں نے زمین فروخت کرتے وقت ایک ارب روپے سے زائد کی ڈیل کی تھی
تحریک انصاف کی حکومت میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی انہتائی قریبی دوست فرح خان اور اہلِ خانہ کے اثاثوں میں 4 گنا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ فرح خان کے خاندان نے عمران خان کی گزشتہ حکومت کے دوران کروڑوں روپے مالیت کے تحائف اور قرضوں کاایک دوسرے سے تبادلہ کیا۔
فرح خان نے 2019ء میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 32؍ کروڑ 87؍ لاکھ روپے ظاہر کئے جبکہ احسن اقبال جمیل نے اسکیم کے تحت دو کروڑ روپے کا دھن سفید کیا عمران خان کے دور حکومت میں کالادھن سفید کرنے کی اسکیم سے فرح خان، احسن اقبال جمیل، سسر، بہن اور بہنوئی نے بھی فائدہ اٹھایا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان کی حکومت کے دوران سابق خاتون اول کی دوست فرح خان کی دولت 23 کروڑ سے بڑھ کر 97 کروڑ روپے ہوگئی، اس کے علاوہ پورے خاندان کی دولت بھی بڑھتی رہی، ان کے خاندان کے تمام افراد کی دولت ان کے ذرائع آمدنی سے بہت زیادہ ہے۔
فرح خان کی بہن مسرت خان نے 5؍ مرلہ پر مشتمل 15؍ رہائشی پلاٹس لاہور میں اور دوکنال کے تین رہائشی پلاٹس ڈی ایچ اے کے مختلف فیز میںحاصل کئے۔
بیرون ممالک کاروباری اثاثے نہ ہونے کے باوجود مسرت خان نے 8؍ کروڑ 40؍ لاکھ ر وپے زرمبادلہ حاصل کیا۔
مسرت خان کا موقف ہے کہ ان کے تمام اثاثے اعلانیہ اور ذرائع آمدن قانونی ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مسرت خان کے سسر چوہدری محمد اقبال نے 2020ء میں اپنے پوتے سے گوجرانوالہ میں 248؍ کنال (31؍ ایکڑ) قیمتی اراضی حاصل کی۔
چوہدری محمد اقبال نے فی مرلہ قیمت ایک کروڑ روپے لگائی ہے ان کے اثاثوں میں 10؍ کروڑ کا اضافہ ہوا ہے تاہم چوہدری محمد اقبال نے مذکورہ اراضی کے آبائی جائیداد ہونے کا دعویٰ کیا۔
انہوں نے اپنی ملکیت میں 19؍ گاڑیاں ہونے کی بھی تصدیق کی لیکن دو کے سوا کسی پر بھی ٹیکس نہیں دیا گیا۔ فرح خان کے اثاثے جو بظاہر 23؍ کروڑ 10؍ لاکھ روپے تھے وہ 2021ء میں بڑھ کر97 کروڑ 10 لاکھ روپے ہوگئے، اسی طرح عمران خان کے دور میں احسن جمیل اور ان کے خاندان کے اثاثوں میں بھی اضافہ ہوا جن کے گوشوارے بھی داخل نہیں کئے گئے۔
دستاویزات کےمطابق احسن جمیل نے اپنی بیوی مسرت خان کو 5؍ کروڑ کا تحفہ، 14؍ کروڑ 50؍ لاکھ روپے لون کے طور پر دیئے۔