( وسیم احمد ) کھجور ایک قسم کا پھل ہے۔ جو زیادہ تر مصر اور خلیج فارس کے علاقے میں پائی جاتی ہے۔ دنیا کی سب سے اعلٰی کھجور ’ عجوہ‘ ہے جو سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ منورہ اور مضافات میں پائی جاتی ہے۔
کھجور میں بے شمار اقسام کے وٹامنز اور معدنیات پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے کھجور کو توانائی فراہم کرنے کا ذریعہ بھی مانا جاتا ہے جبکہ اس میں بہت سی بیماریوں کے لیے شفا بھی موجود ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ رمضان میں کھجور سے افطار کرنا انتہائی صحت افزاء ہے۔
کھجور میں موجود بہت سے معدنیات انسانی جسم کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ رمضان کریم میں کھجور کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس سے توانائی کا عمل تیز تر ہوجاتا ہے۔ لہذا اس سے ناصرف مختلف ڈشز تیار کی جاتی ہیں بلکہ کھجور سے بننے والا (شیک) صحت کیلئے اچھا ہوتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں رمضان المبارک شروع ہوتے ہی اشیائے وخوروش سمیت پھل اور سبزیوں کے دام دوگنے ہوجاتے ہیں۔
ہی وجہ ہے کہ کھجور کی قیمت میں پچاس سے چار سو روپے تک کا اضافہ ہوگیا ہے، مارکیٹ میں کھجور کا آدھا کلو کا پیکٹ 150 کی بجائے 450 میں فروخت ہونے لگا ہے۔ قیمتوں میں اضافے سے کھجور کی کوالٹی بھی متاثر ہوئی ہے۔
کھجوروں میں عجوہ کی قیمت میں چار سو روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ عابل، امیرچ، برنی، عنبر، شبلی، عابد، رحیم، بارکولی، امرفی میں تین سو روپے، وحشی، فاطمی، حلاوی، حلیم میں ڈھائی سوروپے اضافہ کیا گیا ہے۔
اسی طرح حاپانی ،آفندی، جبیلی میں دو سو، مکتومی، سویدا، عنبرہ، خلاص، مسکانی کھجور کی قیمتوں میں ڈیڑھ سو روپے جبکہ برنی، خصاب، ربیعہ، صفری، یرجی اور لونہ کھجور کی قیمتوں میں سو روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔