مال روڈ (علی اکبر) دنیا بھر میں تباہی مچانے والا کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اب تک 13 ہزار 947 افراد متاثر جبکہ 293 اموات ہوچکی ہیں۔
اگر پاکستان میں کورونا وائرس کے ان 2 ماہ کا موازنہ کریں تو 26 فروری سے 26 مارچ تک پاکستان میں کورونا وائرس کے تقریباً 1200 کیسز اور 9 اموات تھیں،تاہم اس کے بعد 26 اپریل تک دوسرے ماہ کے دوران 12 ہزار سے زائد کیسز اور 269 افراد انتقال کرگئے، جو ملک میں اضافے کو ظاہر کرتے ہیں، یہی نہیں بلکہ ملک میں اگلے ماہ یعنی مئی میں وائرس کے کیسز بلندی پر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ترجمان محکمہ پرائمری اینڈ ہیلتھ کیئر کے مطابق کورونا وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ پنجاب متاثر ہوا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 80 نئے کیس سامنے آئے ہیں، جس کے بعد صوبہ بھرمیں مریضوں کی مجموعی تعداد 5526 ہو گئی، لاہورمیں کورونا کے 1261 کنفرم مریض ہیں، 44روز میں پنجاب میں اب تک کل 84 افراد کورونا کا شکار ہو کر جان کی بازی ہارچکے ہیں، مجموعی طور پر 1183 افراد صحت یاب ہوئے جبکہ 22 کی حالت تشویشناک ہے، اب تک 71726 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
ترجمان محکمہ پرائمری اینڈ ہیلتھ کیئر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں، متاثرہ ممالک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔
پنجاب حکومت نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سمارٹ سیمپلنگ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ اس طریقہ سے مستقبل کے فیصلوں، لائحہ عمل پر آراء دینے کیلئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ شروع میں حکومت کی توجہ مختلف قرنطینہ مراکز میں ٹھہرائے گئے افراد کے ٹیسٹ کرنے پر تھی، اب سسٹم پر بوجھ نسبتاً کم ہونے اور ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھنے سے حکومت سمارٹ سیمپلنگ سے لوکل کمیونٹی میں وائرس کی موجودگی کا بہتر جائزہ لے سکی گی۔