ملک اشرف: ریلوے میں مبینہ طور پر ساٹھ ارب روپے کے خسارہ پر لئے گئے از خود نوٹس کیس میں وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق کی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پیشی، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریلوے کے خسارے کا آڈٹ کرانے اور اس کی رپورٹ چھ ہفتوں میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان کا سروسز اور مینٹل ہسپتال کا دورہ، گڈگورننس کے دعوؤں کا پول کھل گیا
سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ریلوے میں خسارے کے بارے ازخود نوٹس پر سماعت ہوئی. چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے حکم پر وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے وفاقی وزیر سے ریلوے کے آڈٹ بارے استفسار کیا۔
خواجہ سعد رفیق نے استدعا کی کہ دس سال کا آڈٹ کرایا جائے تاکہ سابق اور موجودہ حکومت کی کارکردگی کا فرق واضح ہو۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا کہ آڈٹ ہمیشہ برسر اقتدار لوگوں کا ہوتا ہے۔
پڑھنا مت بھولئے:چیف جسٹس پاکستان کا دُکھی انسانیت کے مسائل کے حل کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم
دوران سماعت وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ ہمارے قابل احترام چیف جسٹس ہیں۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ قابل احترام عدالت کے اندر کے علاوہ باہر بھی سمجھا جائے۔
خواجہ سعد رفیق نے تسلیم کیا کہ چیف جسٹس کے اقدامات کی وجہ سے صرف عوام کو نہیں بلکہ حکومت کو بھی ریلیف ملا ہے۔ وفاقی وزیر نے استدعا کہ سب مایوسی کا شکار ہیں اس لیےآپ اگر دوجملے تعریف کے بول دیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا کہ آڈٹ رپورٹ ٹھیک آنےکے بعد تعریف بھی کریں گے، چاہتے ہیں کہ شفاف نظام وضع کیا جائے۔
یہ بھی دیکھیں: