ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حزب اللہ کے بیروت ہیڈکوارٹرز پر حملہ، کئی عمارات تباہ، حسن نصراللہ کے متعلق متضاد اطلاعات

Hezbollah Headquarters attacked, Beirut, Israel, Rear Admirak Denial Hegari , Israel Defence Force, City42
کیپشن: 27 ستمبر 2024 کو اسرائیلی حملے کے دوران بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ فوٹو بذریعہ گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  بیروت کے مضافاتی علاقے دحیہ میں بڑے دھماکے ہوئے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا ہے۔ بعد میں  بتایا گیا کہ اس حملے میں حزب اللہ کے سربراہ بال بال بچ گئے۔  حزب اللہ نے اپنے ہیڈکوارٹرز پر حملے کے بعد بتایا ہے کہ اس کے سربراہ حسن نصراللہ محفوظ ہیں۔ 

کچھ  گھنٹے پہلے، اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں حماس، حزب اللہ، ایران اور خود اقوام متحدہ پر سخت تنقید کی تھی۔

حزب اللہ کے ہیڈکوارٹرز پر حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز پہلے اسرائیل کے اتحادی امریکہ نے اپنے دیگر اتحادیوں فرانس، برطانیہ، آسٹریلیا اور دوسرے ممالک کے دباؤ پر  بینجمن نیتن یاہو کو حزب اللہ کے ساتھ تین ہفتے کی جنگ بندی پر تقریباً آمادہ کر لیا تھا۔ 

اسرائیل کے میڈیا میں شائع ہونے والی اطلاعات کے مطابق  IDF نے بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر زبردست حملہ کیا جس میں بڑے پیمانہ پرتباہی ہوئی تاہم تنظیم کے سربراہ حسن نصراللہ کے بارے مین فوری طور پر معلوم نہیں ہوا کہ وہ کہاں اور کس حالت میں ہیں۔ 
اسرائیلی اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں حزب اللہ کے سربراہ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ لبنانی دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دینے والے متعدد دھماکوں میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ اسی دوران آئی ڈی ایف کی جانب سے ایک بار پھر دہرایا گیا ہے کہ لبنان کے زمینی آپریشن کے لیے منصوبے تیار ہیں۔

اسرائیلی فضائیہ نے جمعے کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقہ میں مخصوص ٹارگٹ پر بڑے پیمانے پر  فضائی حملے کیے، فوج کا کہنا ہے کہ اس نے حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا ہے۔

اس حملے سے ہونے والے دھماکوں نے لبنانی دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا اور شہر پر دھویں کے گہرے بادل چھا گئے۔ ایک ہی علاقہ میں متعدد حملوں میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

امریکہ  کے اخبار  نیویارک ٹائمز نے بھی متعدد اسرائیلی اور امریکی حکام کے حوالے سے کہا کہ نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا۔

حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں سے چھ عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تقریباً ایک سال سے جاری کونفلکٹ کے دوران بیروت میں یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔

 لبنانی سیکورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ کے اعلیٰ عہدیدار عموماً اس جگہ پر جمع ہوتے ہیں جسے نشانہ بنایا گیا تھا۔

آج جمعہ کی شب ہونے والے حملے  کی غیر معمولی نوعیت کی نشاندہی کرتے ہوئے، IDF کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے حملے کے چند منٹ بعد آن کیمرہ بیان دیا۔ ہگاری نے کہا کہ حزب اللہ کا مرکزی کمانڈ سنٹر بیروت میں حزب اللہ کے مشہور گڑھ، دحیہ کے مضافاتی علاقے میں شہری عمارتوں کے نیچے بنایا گیا تھا۔

ایڈمرل ہگاری  نے اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ آیا نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا تھا یا خیال کیا جاتا تھا کہ وہ اس مقام پر موجود تھے۔بیروت سے ملنے والی فوٹیج میں اس مقام پر بڑے پیمانے پر تباہی دکھائی گئی۔

اوپر تصویر میں حزب اللہ کے المنار ٹی وی سے لی گئی تصویر میں لبنانی دہشت گرد گروپ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو 19 ستمبر 2024 کو نامعلوم مقام سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ فوٹو بذریعہ گوگل


اسرائیل-حزب اللہ کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والوں میں جرمنی کے اعلیٰ سفارت کار بھی شامل ہیں۔ جرمن سفارتکار بیرباک نے کہا کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کو دیرپا سلامتی کی ضرورت ہے۔