روزینہ علی: ڈی جی محکمہ موسمیات صاحبزاد خان کا کہنا ہے کہ مون سون پاکستان کے لیے ایک بڑی نعمت ہے کیونکہ اس کے باعث ہمارے پانی کے ذخائر بہتر ہوتے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈی جی محکمہ موسمیات صاحبزاد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ مون سون سیزن جس کا دورانیہ یکم جولائی سے 30 ستمبر تک ہوتا ہے، یہ ملک کے لیے ایک بڑی نعمت ہے کیونکہ اس سے پانی کے ذخائر میں بہتری آتی ہے، اس سال مون سون کی پیش گوئی میں 30 سے 40 فیصد معمول سے زیادہ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، جس میں اب تک پورے پاکستان میں 50 فیصد سے زیادہ بارش ہو چکی ہے، سندھ میں 100 فیصد سے زائد بارشیں ریکارڈ کی گئیں جبکہ کشمیر میں 21 فیصد اور خیبر پختونخوا میں 6 فیصد کم بارشیں ہوئیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تربیلا ڈیم اپنی مکمل سطح تک بھر چکا تھا، مگر کشمیر میں بارشوں کی کمی کے باعث تربیلا پر بھی اثر پڑا اور یہ 24 فیصد کم بھرا۔ منگلا ڈیم میں بھی پانی کی کمی کا سامنا ہے، تاہم حکام صورتحال کو منیج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے ریکارڈ بارشوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مون سون سیزن میں لاہور ایئرپورٹ پر 1375 ملی میٹر، راولپنڈی چکلالہ میں 938 ملی میٹر، اسلام آباد زیرو پوائنٹ پر 889 ملی میٹر، اور گوجرانوالہ میں 788 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
صاحبزاد خان نے بتایا کہ اکتوبر کے مہینے میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کی توقع ہے جبکہ اگلے 24 گھنٹوں میں ملک کے بالائی علاقوں میں مزید بارش کا امکان ہے، 5 سے 8 اکتوبر کے دوران بھی بالائی علاقوں میں مزید بارشیں متوقع ہیں، ستمبر کے دوران اب تک 36 فیصد کم بارشیں ہوئیں ہیں جبکہ سال 2022 میں 175 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں، 2023 میں نارمل بارش کی پیش گوئی کی گئی تھی اور صرف 4 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، مجموعی طور پر، اس سال مون سون سیزن بہتر رہا ہے۔