سٹی42: سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے نیشنل سنٹر کے تازہ ترین حتمی اعداد و شمار کے مطابق، امریکہ میں خودکشی کی شرح 2022 میں مسلسل دو سال کی کمی کے بعد واپس آ گئی۔
2022 میں عمر کے مطابق خودکشی کی شرح فی 100,000 میں سے 14.2 اموات تھی، جو اس سال 49,476 افراد تھی۔خودکشی کی شرح 2021 میں 14.1 فی ایک لاکھ تھی اور یہ 2018 کی شرح کے برابر تھی، جو کہ 1941 کے بعد سے امریکہ میں سب سے زیادہ ہے۔ یہ اضافہ 2002 میں 10.9 فی 100,000 کی شرح سے 30 فیصد زیادہ ہے اور اس کے بعد 5% کی کمی 2018 اور 2020 کے درمیان واقع ہوئی وہ 2021 میں کچھ بڑھی اور 2022 میں 80 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ یاد کروانا ضروری ہے کہ 2021 اور 2022 کے دوران امریکہ میں کووڈ19 کی وبا سے ہونے والی لاکھوں اموات اور برے معاشی حالات کے سبب بدترین بددلی اور ذہنی خلفشار پھیلا ہوا تھا جس کے متعلق ابھی کوئی سٹڈی تو سامنے نہیں آئی لیکن عام تاثر یہ ہے کہ اس کا خودکشی کی شرح میں اضافہ سے یقیناً تعلق تھا۔
مزید برآں، ایسوسی ایٹڈ پریس کے ذریعے حاصل کردہ عارضی سی ڈی سی کے اعداد و شمار نے اشارہ کیا کہ 2023 میں صرف 49,300 سے زیادہ خودکشیاں رپورٹ کی گئیں پھر بھی، سی ڈی سی نے اے پی کو بتایا کہ اعداد و شمار 2022 کے نمبر کے اتنے قریب تھے کہ اسے کوئی تبدیلی نہیں کہا جا سکتا۔
پوسٹ کووڈ امریکہ میں عورتوں کی خودکشی کا رجحان بڑھا
حتمی اعداد و شمار کے مطابق، مردوں میں خودکشی کی شرح میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا، 2020 میں 22 اموات فی 100,000 سے 2022 میں 23 فی 100,000 تک۔
جب کہ اس عرصے کے دوران خواتین کی خودکشی کی شرح میں 7.2 فیصد اضافہ ہوا، جو 5.5 سے 5.9 فی 100,000 تک بڑھ گئیں۔ 2002 سے 2018 تک مردوں میں خودکشی کی شرح خواتین کی شرح سے تین سے چار گنا زیادہ تھی۔
بچوں اور یوتھس میں خودکشی کے رجحان میں کمی
اعداد و شمار کے مطابق، 2021 کی طرح، 2022 میں خودکشی امریکہ میں موت کی 11ویں بڑی وجہ تھی۔ 2022 میں، خودکشی 10 سے 14 اور 20 سے 34 سال کی عمر کے لوگوں میں موت کی دوسری بڑی وجہ تھی، اور 15 سے 19 سال کی عمر کے نوجوانوں میں تیسری بڑی وجہ تھی۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 اور 2022 کے درمیان 25 سال اور اس سے زیادہ عمر کے مردوں اور خواتین دونوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ ہوا، جبکہ 10 سے 14 اور 15 سے 24 سال کی عمر کے مردوں میں یہ شرح کم ہوئی اور اس عرصے کے دوران خواتین میں یکساں رہی۔
2022 میں مردوں اور عورتوں کے درمیان خودکشی کی سب سے بڑی وجہ آتشیں اسلحہ تھا۔ مردوں میں آتشیں اسلحہ سے متعلق خودکشی کی شرح 2006 میں 10.3 اموات فی 100,000 کی کم ترین سطح تک پہنچنے کے بعد 2022 میں 13.5 فی 100,000 تک پہنچ جانے کے بعد 31 فیصد بڑھ گئی، جس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ 2021 میں
اگرچہ سی ڈی سی کی رپورٹ میں امریکی خودکشی کی شرح میں اضافے کے ممکنہ معاون عوامل کی نشاندہی نہیں کی گئی، جنوری میں شائع ہونے والی ایک تحقیق جرنل آف ہیلتھ اینڈ سوشل بیہیوئیر میں پتا چلا کہ نسخے کے ذریعہ ملنے والی دوائیوں تک رسائی میں اضافہ اور معاشی حالات خراب ہونے سے اس سال بھی خودکشی کا خطرہ بڑھنے کا امکان ہے۔