علی ساہی :قانون میں ایس ایچ او زکو دی گئی طاقت کےاستعمال کی تفصیلات طلب کر لی گئیں ۔
ضابطہ فوجداری میں ایس ایچ او کو دفعہ 169،496،497 کے تحت بے پناہ اختیارات حاصل ہیں ۔سابق آئی جی امجد جاوید سلیمی نے 2019 میں ایس ایچ اوز کو اپنے اختیارات استعمال کاحکم دیا تھا۔موجودہ آئی جی پنجاب نے بھی تینوں دفعات کے تحت کارروائیوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔صوبہ بھر کے تمام اعلیٰ پولیس افسران کو مراسلہ جاری کردیا گیا۔
مراسلےمیں تینوں دفعات کےتحت کی گئی کارروائیوں بارے رپورٹ پرفارمہ بھی دیا گیا۔دفعہ169کےتحت کسی نامزدملزم کیخلاف ثبوت نہ ہونےپر ایس ایچ اوگرفتاری التوا میں رکھ سکتا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تینوں دفعات کے تحت اختیارات استعمال کرکے ایس ایچ اوز عدالتوں پر بوجھ ختم کرسکتے ہیں ،2019سے لیکر ابتک ان دفعات کا کتنے ایس ایچ اوز نے استعمال کیا ؟جائزہ لیا جائے گا۔دفعہ 496 کے تحت سپیشل ،لوکل لاز اور اسلحہ کے مقدمات میں ایس ایچ او ملزم کو رہا کرسکتا ہے،دفعہ 497 کے تحت ایس ایچ او کو قانون میں طاقتور ترین قرار دیا گیا ہے۔ان دفعات پر عمل کرکے عدالتوں اور ملزمان پر بوجھ کم کیا جاسکتا ہے۔
ali.sahi