(ویب ڈیسک) بینائی سے محروم افراد کا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہو گیا۔
نابینا افراد کا کہنا ہے کہ صبح سے بغیر کھائے بھوکے پیاسے چوک پر بیٹھے ہیں ،ہمیں پینے کا صاف پانی تک مہیا نہیں کیا جا رہا ،کیا ہم باقی سب کی طرح پاکستان کے شہری نہیں ہیں۔
مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، مظاہرین کے حکومتی نمائندوں کے ساتھ مذاکرات تاحال ناکام ہیں۔
گزشتہ روز مظاہرین نے دھرنا پنجاب اسمبلی کے گیٹ سے فیصل چوک منتقل کر دیا تھا، آج مظاہرین نے فیصل چوک مال روڈ بلاک کر دیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے بچے بھوک سے مر رہے ہیں، روزگار فراہم کیا جائے، بجلی بل جمع نہ کرانے پر واپڈا والے گھروں سے میٹر بھی اتار کر لے گئے، روز مرنے سے بہتر ہے کہ احتجاج کرتے ہوئے ہی مر جائیں۔
ان کا کہنا تھا پنجاب میں سندھ اور بلوچستان کی طرح کوٹہ بھی 5 فیصد کیا جائے، پولیس، واپڈا، صحت، ایجوکیشن، سپیشل ایجوکیشن، ہسپتالوں، مدرسوں اور مساجد میں روز گار کے یکساں مواقع فراہم کئے جائیں۔